اے پی اور تلنگانہ کو اپنی دو آنکھیں کہنے والے چندرابابو کی توجہ صرف آندھراپردیش پر

   

اے پی ریلیف فنڈ کیلئے دس لاکھ روپئے کا عطیہ، تلنگانہ کیلئے کوئی اعلان نہیں
حیدرآباد 19 اپریل (سیاست نیوز) لاک ڈاؤن کے اعلان کے دن سے صدر تلگودیشم و سابق چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرابابو نائیڈو حیدرآباد میں ہی مقیم ہیں اور وہ روزانہ چیف منسٹر آندھراپردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی پر کورونا وائرس سے پیدا ہوئی صورتحال کے حوالہ سے مسلسل تنقید کررہے ہیں۔ چندرابابو کی توجہ صرف آندھراپردیش پر ہے۔ وہ تلنگانہ کی حکومت اور چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے متعلق اچھا بُرا کچھ بھی نہیں کہہ رہے ہیں۔ حالانکہ کورونا وائرس سے آندھراپردیش کی بہ نسبت تلنگانہ میں زیادہ اموات ہوئی ہیں اور آندھراپردیش کے ہزارہا طلبہ حیدرآباد اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ہاسٹلس میں قیام کئے ہوئے ہیں اور آندھراپردیش کے سینکڑوں ورکرز تلنگانہ میں موجود ہیں۔ چندرابابو نائیڈو حیدرآباد میں جب بھی میڈیا سے بات کررہے ہیں صرف جگن موہن ریڈی پر تنقید کررہے ہیں۔ صدر تلگودیشم نے آندھراپردیش کے چیف منسٹرس ریلیف فنڈ میں دس لاکھ روپئے کا عطیہ دیا ہے اور تلنگانہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ کیلئے اُنھوں نے کچھ بھی نہیں دیا ہے۔ جب آندھراپردیش تقسیم ہورہا تھا اور تلنگانہ ریاست قائم ہوئی تھی تب چندرابابو نائیڈو نے کہا تھا کہ آندھراپردیش اور تلنگانہ میری دو آنکھیں ہیں۔