اے پی جے عبدالکلام کی زندگی طلبہ کیلئے مثال

   

سوریہ پیٹ گورنمنٹ جونیر کالج میں شعور بیداری پروگرام ، ضلع ایس پی نرسمہا کا خطاب

سوریاپیٹ۔15اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سوریا پیٹ ٹاؤن گورنمنٹ جونیئر کالج میں شعور بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ ضلع ایس پی نرسمہا آئی پی ایس نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے پروگرام میں شرکت کی اور امن و امان، قوانین، اچھے سلوک، طالب علم کے اعلیٰ مقاصد، استقامت اور کامیابیوں کے بارے میں بیداری پیدا کی۔ اس موقع پر ایس پی نرسمہا نے اپنے خطاب میں طلباء کو ہندوستان کے سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی یوم پیدائش کے موقع پر ان کی زندگی اور کارناموں، ملک کے لیے ان کی خدمات اور کوششوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہر طالب علم کو اعلیٰ امنگیں رکھنی چاہئیں اور عبدالکلام کو ایک تحریک کے طور پر لینا چاہئے اور کامیابی تب ہی ملے گی جب وہ اپنی خواہشات کو حاصل کرنے کے لئے سخت محنت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم اسکول میں کیوں ہوتے ہیں کہ تعلیم بہت قیمتی ہے اور علم دنیا میں تعلیم سے ہی ظاہر ہوتا ہے۔ اسکول ہمیں علم، ذہانت اور حسن اخلاق سکھاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ کلاس روم طالب علم کے لیے تجربہ گاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اچھی طرح سے مطالعہ کرنا چاہئے اور ہمیں سہولیات کا بہتر استعمال کرنا چاہئے اور اپنے مقاصد کے لئے مسلسل کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام اور ان جیسے دیگر ایسے عظیم لوگ ہیں جنہوں نے مواقع اور سہولیات و وسائل کی کمی کے دور میں اچھی کامیابیاں حاصل کیں اور ہمیں ان کی کامیابیوں کی کہانیوں کو مثال کے طور پر لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کو محنت سے تعلیم حاصل کر کے اعلیٰ مقام تک پہنچنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ معاشرے میں بہت سی برائیاں ہیں جن کو ختم کرنے کا راستہ تعلیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جس مضمون میں ماہر ہوں اس میں محنت کریں، گیم کھیلیں اور جسمانی طور پر مضبوط ہوں۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت بیٹی بچاؤ ۔ بیٹی پڑھاؤ کے نعرے کے ساتھ لڑکیوں کی ترقی کیلئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ طلباء معمولی مسائل کی وجہ سے دباؤ اور لالچ میں آکر اپنی سنہری زندگی اور مستقبل کو تباہ نہ کریں اور خودکشی نہ کریں۔ انہوں نے تاکید کی کہ وہ بری عادتوں میں مبتلا نہ ہوں اور اچھی کتابوں اور اچھے دوستوں کا انتخاب کریں اور جن اساتذہ نے محنت سے پڑھایا ہے ان کا اسکول کا اور والدین نام روشن کریں۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ بزرگوں میں بیداری پیدا کریں جو موجودہ معاشرے میں سائبر فراڈ اور منشیات کی لت میں مبتلا ہورہے ہیں۔