حیدرآباد : آندھراپردیش ہائیکورٹ کے ججس کو اب ان کے استعمال کیلئے نئے لیمو سینس کارس حاصل ہوں گے کیونکہ ریاستی حکومت نے 6.30 کروڑ روپئے مصارف سے 20 کیا کارنیوال پریمیم گاڑیوں کی خریدی کیلئے منظوری دے دی ہے۔ ریاستی حکومت نے جمعرات کی شب Limousines کی خریدی کیلئے اجازت دی ہے جس کی ہر گاڑی کی قیمت 31.50 لاکھ روپئے ہے۔ یہ اجازت ہائیکورٹ کے رجسٹرار جنرل کی جانب سے ایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے حکومت سے اس کی اجازت دینے اور اس کیلئے 6.30 کروڑ روپئے کا ایک اضافی بجٹ مختص کرنے کی درخواست کرنے کی چند گھنٹوں کے اندر دی گئی۔ اے پی ہائیکورٹ میں فی الوقت 19 ججس ہیں، بشمول چیف جسٹس اور رجسٹرار جنرل نے کہا کہ نئے لیموسینس ان کے استعمال کے لئے ہیں۔ فنڈس کی کمی کے باوجود حکومت نے ہائیکورٹ کے معاملہ میں ایک استثنیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے دفتر سے اس کی منظوری کیلئے راست ہدایات جاری کئے گئے۔ بیورو کریٹک ذرائع نے یہ بات بتائی جبکہ ایک ٹاپ بیوروکریٹ نے کہاکہ ’’فنڈس کی کمی کی وجہ کروڑہا روپیوں کی ادائیگیوں کو روک دیا گیا ہے اور نئی گاڑیوں کی خریدی پر ایک عام امتناع عائد ہے حتیٰ کہ کوویڈ۔19 مینجمنٹ کیلئے ہونے والے کئی کروڑ روپیوں کے اخراجات کیلئے بھی کئی مہینوں سے ادائیگی نہیں کی گئی ہے‘‘۔ لیگل اینڈ لیجسلیٹیو آفیسرس ڈپارٹمنٹ کی سکریٹری وی سنیتا نے ایک آرڈر جاری کرتے ہوئے ’ایڈمنسٹریشن آف جسٹن مد کے تحت رقم منظور کی اور ہائیکورٹ کے رجسٹرار جنرل سے اس سلسلہ میں مزید پیشرفت کرنے کی خواہش کی۔