اے پی : مجالس مقامی و بلدی انتخابات مقابلہ کیلئے 2 بچوں کی شرط ختم

   

متعلقہ قوانین میں ترمیم کو اسمبلی میں منظور کرلیا گیا
حیدرآباد 19 نومبر ( سیاست نیوز ) حکومت آندھراپردیش نے ریاست میں ادارہ جات مقامی و بلدیات کے انتخابات میں حصہ لینے 2بچوں کی شرط کو برخواست کرنے کا بل اسمبلی میں پیش کرکے ترمیم کو منظور کرلیا ہے اور اب آندھراپردیش میں ادارہ جات مقامی و بلدی انتخابات میں حصہ لینے 2 سے زائد بچے نہ ہونے کی شرط ختم ہوچکی ہے۔ حکومت آندھر اپردیش نے پنچایت راج ایکٹ 1992 ‘ آندھراپردیش میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1955کے علاوہ آندھرا پردیش میونسپلٹیز ایکٹ1965میں ترمیم کے ذریعہ 2 سے زائد بچہ نہ ہونے کی شرط کو برخواست کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ ادارہ جات مقامی کے انتخابات میں حصہ لینے اب بچوں کی کوئی حد نہیں ہوگی کیونکہ 1994 میں چیف منسٹرمتحدہ آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کی حکومت سے متعارف کروائے گئے اس قانون کو آندھراپردیش میں برخواست کردیا گیا ہے ۔ 1994 میں متحدہ آندھراپردیش کے چیف منسٹر کی حیثیت سے چندرا بابو نائیڈو نے آبادی پرکنٹرول کے اقدامات کے طور پر ادارہ جات مقامی اور بلدیات میں 2 سے زائد بچے رکھنے والوں کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی گئی تھی ۔چندرا بابو نائیڈو نے جو گذشتہ ماہ جنوبی ہند کے عوام میں بچوں کی پیدائش کے تناسب میں نمایاں کمی پر تشویش کا اظہار کرکے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنوبی ہند کے جوڑوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے چاہئے اور بچہ کی پیدائش پر راغب کرنے مراعات دئے جانے چاہئے ۔ چندرا بابو نائیڈو کی زیادہ بچہ پیدا کرنے کے معاملہ میں نظریہ کے تبدیلی کے بعد آندھراپردیش میں اس قانونی ترمیم سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت زائد بچوں کے حامل افراد کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کو بھی بچوں کی پیدائش میں کمی کا سبب تصور کررہی تھی اسی لئے انتخابات میں حصہ لینے عائد 2 بچوں کی شرط کو برخواست کرنے ترمیم کی گئی ہے۔3