اے پی میں بھی مسلم سرکاری ملازمین کو ایک گھنٹہ قبل گھر جانے کی اجازت

   

مخلوط حکومت کے باوجود چندرا بابو نائیڈو کامثالی اقدام، کاروبار کو رات دیر گئے تک کھلا رکھنے کی سہولت

حیدرآباد۔/18 فروری، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش میں چندرا بابو نائیڈو کی زیر قیادت حکومت نے رمضان المبارک کے دوران سرکاری ملازمین اور ٹیچرس کو ایک گھنٹہ قبل دفاتر سے گھر جانے کی اجازت دیتے ہوئے احکامات جاری کئے ہیں۔ آندھرا پردیش میں بی جے پی اور جنا سینا کے اتحاد کے ساتھ مخلوط حکومت کے باوجود چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے رمضان المبارک میں مسلمانوں کو ہر سال دی جانے والی سہولت کو برقرار رکھا ہے۔ پرنسپل سکریٹری جی اے ڈی مکیش کمار مینا نے تمام سرکاری محکمہ جات اور ضلع کلکٹرس کو میمو جاری کرتے ہوئے مسلم سرکاری ملازمین اور ٹیچرس کو مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ قبل جانے کی اجازت دی ہے ان میں کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین کے علاوہ ولیج اور وارڈ سکریٹریز بھی شامل ہیں۔2 مارچ تا 30 مارچ رمضان المبارک کے دوران عبادات کے اہتمام کیلئے یہ سہولت دی گئی ہے۔ ایسے ملازمین جن کی موجودگی لازمی رہے گی وہ احکامات سے مستثنیٰ رہیں گے۔ اسی دوران سکریٹری اقلیتی بہبود کے ہرش وردھن نے رمضان المبارک کے دوران موثر انتظامات کیلئے سرکاری محکمہ جات کو میمو جاری کیا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے صحت و صفائی کے انتظامات کے علاوہ برقی اور پانی کی موثر سربراہی، رات دیر گئے تک دکانات، ویجٹیبلس مارکٹ اور ہوٹلوںکو کھلا رکھنے کی اجازت، مساجد کے اطراف صفائی اور دیگر انتظامات کی ہدایت دی گئی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے دو صفحات پر مشتمل میمو جاری کرتے ہوئے رمضان المبارک کے انتظامات کی تفصیل پیش کی ہے۔ مساجد اور عبادت گاہوں کو پانی کی موثر سربراہی کے علاوہ بلاوقفہ برقی سربراہی کے اقدامات کی ہدایت دی گئی۔ مسلم محلہ جات میں برقی اور آبرسانی کے علاوہ صحت و صفائی کے انتظامات کئے جائیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو سرکاری محکمہ جات سے اشتراک کی ہدایت دی ہے۔1