اے پی میں حکومت کی ہراسانی پر تلگودیشم قائدین کی خودکشی

   

قائدین کا خراج اور ردعمل ، وائی ایس آر حکومت کو باز آنے کا مشورہ
حیدرآباد /25 ستمبر ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش میں وائی ایس ار کانگریس پارٹی کی زیر قیادت حکومت کی ہراسانیوں سے گذشتہ ہفتہ ہی سینئیر قائد و سابق اسپیکر آندھراپردیش ریاستی قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر کے سیوا پرساد راؤنے بھی حکومت کی مبینہ ظلم و زیادتیوں اور ہراسانیوں سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلینے پر مجبور ہوگئے تھے اور اس طرح اندرون ایک ہفتہ حکومت کی ہراسانیوں سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلینے کا دوسرا واقعہ ضلع کرنول میں پیش آیا ۔ تفصیلات کے مطابق سینئیر قائد تلگودیشم و سابق زیڈ پی ٹی سی رکن مسٹر کونڈا ریڈی خودکشی واقعہ کو تلگودیشم قائدین نے سرکاری قتل قرار دیا اور بتایا کہ مسٹر کونڈا ریڈی ایک انتہائی دیانتدار اور فعال قائدین میں شمار کیا جاتا تھا ۔ صدر ضلع تلگودیشم پارٹی کرنول مسٹر ایس وینکٹشورلو نے مسٹر کونڈا ریڈی کے خودکشی واقعہ پر اپنے گہرے دکھ و رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کی سخت مذمت بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کونڈا ریڈی خودکشی کرکے ہلاک ہوجانے کی وجہ سے پارٹی کو زبردست نقصان پہونچا ۔ مسٹر کونڈا ریڈی کی خودکشی کے ذریعہ ہلاک ہونے کے واقعہ کی اطلاعات موصول ہونے کے ساتھ ہی تلگودیشم پارٹی کے سینئیر قائدین مسرس این محمد فاروق رکن قانون ساز کونسل ایس وینکٹیشورلو سابق رکن اسمبلی بی راج شیکھر ریڈی و دیگر قائدین نے نندیال ہاسپٹل پہونچکر خراج عقیدت پیش کی ۔ بعد ازاں وینکٹیشور راؤنے کہاکہ نندیال شری سیلم حلقہ جات اسمبلی میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا بروز پیر دورہ کیا تھا اور پیر کے دن صبح تا سہ پہر ساڑھے تین بجے تک مسٹر ک ونڈا ریڈی ہم تمام تلگودیشم قائدین کے ساتھ ہی تھے اور بعد ازاں اندرون ایک گھنٹہ کے دوران ہی مسٹر کونڈا ریڈی کے خودکشی کرلینے کی اطلاع نے تمام قائدین کے دل دہلادیا ۔ مسٹر وینکٹشورلو نے کونڈا ریڈی کے خودکشی واقعہ کو سرکاری قتل سے ہی تعبیر کیا ۔ اسی دوران قائد تلگودیشم و رکن آندھرا پردیش قانون ساز کونسل جناب این محمد فاروق نے کونڈا ریڈی کے خودکشی واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور بتایا کہ کونڈا ریڈی کے خودکشی واقعہ نے ہمارے دلوں کو دہلا دیا اور ان کی موت کو حلقہ اسمبلی سری سیلم کے علاوہ تلگودیشم پارٹی کیلئے ہی ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ۔ جناب این محمد فاروق نے کہا کہ حکومت تبدیل بھی ہوں تو جاری کردہ احکامات جوں کے توں برقرار رہتے ہیں اور ان احکامات کی روشنی میں کونڈا ریڈی کو بلز قابل ادا تھے ۔ لیکن وائی ایس آر کانگریس حکومت نے ان کے ساتھ بھی انتقامی رویہ اختیار کرکے انہیں واجب الادا رقومات کے بلز جاری کرنے کے بجائے روک دیا ۔ تلگودیشم قائدین نے ریاستی حکومت سے اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنے اور منصفانہ طرز حکومت کے طریقہ کار کو احتیار کرنے کا مشورہ دیا ۔ بصورت دیگر تلگودیشم پارٹی اور ریاستی عوام کی جانب سے حکومت کو بہتر سبق سکھانے کا سخت اتنباہ دیا ۔