تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کا اعلان ، چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کا خطاب
حیدرآباد /2 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اپنی نوعیت کے منفرد اقدام کے تحت ریاست بھر میں چار لاکھ ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں ۔ وہ آج کرمہ موضع میں ولیج سکریٹریٹ کا افتتاح انجام دیا اور پیلان کی نقاب کشائی انجام دیں ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے قاعدگیوں کا موقع فراہم کئے بغیر ولیج سکریٹریٹ و ٹاون سکریٹریٹ ملازمین کے تقررات عمل میں لائے گئے ۔ علاوہ ازیں سکریٹریٹ ملازمین کی طرز پر گرام والینٹرس کا انتظام کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ولیج سکریٹریٹ کے ذریعہ 500 نوعیت کی خدمات ماہ جنوری سے شروع کرنے پر عوام کیلئے دستیاب رہیں گے اور ہر 50 مکانات کیلئے ویلیج والینٹرس اپنی خدمات انجام دیں گے ۔ چیف منسٹر نے سابقہ تلگودیشم حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ سال کے دوران کسی بھی کام کیلئے بڑے پیمانے پر رقومات ادا کرنے کے حالات تھے اور تلگودیشم کارکنوں کو ہی جنم بھومی کمیٹیوں میں نہ صرف اہمیت دی جاتی تھی ۔ تاہم اب تمام اہل افراد کے گھروں پر ہی فلاح و بہبودی پروگراموں و اسکیمات کو پہونچانے کے علاوہ ولیج سکریٹریٹ کے بازو ہی زرعی کھاد اور تخم کے مراکز قائم کئے جائیں گے اور زرعی اوزار کے ساتھ ساتھ ورکشاپس بھی قائم کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں اکوا شعبہ کے ورکشاپ منعقد کرنے اکوا کلچر سے عوام کو واقف کروایا جائے گا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ترقی کے معاملہ میں سکریٹریٹ ملازمین ولیج والینٹرس کا اہم رول رہے گا اور آئندہ دو بارہ کامیابی حاصل کرنے جیسے حالات کو پیدا کرنے کی سکریٹریٹ ملازمین کی کوشش کرنی ہوگی ۔ انہوں نے ریاست بھر میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور تمام مدارس میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے آئندہ تین سال کے دوران تمام سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کی تجویز ظاہر کی ۔ بلکہ اسکولوں ، پرائمری ہیلت سنٹرس اور سرکاری دواخانوں کے حالات میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں لائی جائیں گی اور تعلیم اور صحت کے شعبہ پر اولین ترجیح دی جائے گی ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی زیر قیادت حکومت تشکیل کے بعد جملہ 43 ہزار غیر مجاز شراب کے بلیٹ شاپس کو برخواست کردیا گیا اور 20 فیصد شراب کی دوکانوں میں کمی کردی گئی ۔ درج فہرست اقوام و قبائلی و پسماندہ اور اقلیتی طبقات کو نامزد عہدوں میں 50 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے اور مقامی افراد کو ہی ملازمتیں فراہم کرنے کیلئے جامع قانون ساز کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔