فاضل پانی کے استعمال پر اعتراض کیوں؟ میں نے کالیشورم کی مخالفت نہیں کی تھی
حیدرآباد ۔ 19۔ جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرا بابو نائیڈو نے تلگو ریاستوں کے درمیان آبی تنازعہ کو غیر ضروری قرار دیا اور کہا کہ دریائے گوداوری میں وافر مقدار میں پانی موجود ہے اور دونوں تلگو ریاستیں استعمال کرسکتی ہے۔ بناکاچرلا پراجکٹ پر تلنگانہ حکومت کے اعتراض کے پس منظر میں این چندرا بابو نائیڈو نے میڈیا سے بات چیت کی ۔ انہوں نے کہا کہ گوداوری آبی ٹریبونل جو بھی فیصلہ کرے گا ، اس کے مطابق دونوں ریاستیں پانی کا استعمال کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی اتھاریٹی پانی کی جو بھی حصہ داری مختص کرے گی ، اس کے مطابق استعمال کیا جائے گا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی کالیشورم پراجکٹ کی مخالفت نہیں کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ فاضل پانی کے استعمال پر تلنگانہ کو اعتراض کیوں ہے؟ سمندر میں جانے والے پانی کا آندھراپردیش استعمال کرنا چاہتا ہے ، اس پر تلنگانہ کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تلنگانہ میں نئے پراجکٹس تعمیر ہوں جسے عوام اور کسانوں کی بھلائی ہو۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے جڑے ہوئے مسئلہ کو سیاسی رنگ دینا ٹھیک نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے تلنگانہ کے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ غیر ضروری تنازعہ کھڑا کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بناکاچرلا سے تلنگانہ کو کوئی نقصان نہیں ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ دونوں ریاستیں اپنی اپنی ضرورتوں کے مطابق پراجکٹس تعمیر کرسکتی ہے۔ متحدہ آندھراپردیش میں میں نے کئی پراجکٹس تعمیر کئے تھے۔ متحدہ آندھراپردیش میں حیدرآباد کی ترقی میں میں نے اہم رول ادا کیا تھا۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ تلنگانہ بی جے پی قائدین نے بناکاچرلا پراجکٹ کی مخالفت نہیں کی ہے۔1