جگن حکومت کا اہم فیصلہ، ایس سی، ایس ٹی، اقلیت اور یتیم بچوں کی فیس حکومت ادا کرے گی
حیدرآباد ۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) آندھرا پردیش حکومت نے قانون حق تعلیم کے تحت اہم فیصلہ کرتے ہوئے خانگی تعلیمی اداروں میں غریب طلبہ کو 25 فیصد نشستیں الاٹ کرنے کی شرط رکھی ہے۔ حکومت کے اس فیصلہ سے خانگی اور کارپوریٹ اداروں میں ایس سی، ایس ٹی، معذورین اور یتیم بچوں کو داخلوں میں ترجیح دی جائے گی اور جملہ نشستوں میں 25 فیصد مذکورہ گروپس کے لئے مختص کی جائیں گی۔ قانون حق تعلیم پر عمل آوری کے لئے حکومت کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے جس پر عمل آوری کے لئے تمام خانگی اور کارپوریٹ ادارے پابند ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلہ سے غریب طلبہ کو مدد ملے گی کیونکہ ان طلبہ کی فیس حکومت کی جانب سے ادا کی جائے گی۔ خانگی اور کارپوریٹ اداروں میں غریبوں کے لئے 25 فیصد کوٹہ کی نشستوں کی فیس کے تعین کے لئے پرنسپل سکریٹری محکمہ تعلیم راج شیکھر کی صدارت میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تعلیمی اداروں کے ذمہ داروں سے رائے حاصل کی گئی۔ کمیٹی کے فیصلے کے متعلق یتیم، بے سہارا، ماں یا باپ میں سے کسی ایک سے محروم بچوں کے لئے 5 فیصد، ایس سی طلبہ کے لئے 10 فیصد، ایس ٹی طلبہ کو 4 فیصد اقلیت، بی سی اور او بی سی طلبہ کو 6 فیصد نشستیں مختص کی جائیں گی۔ طلبہ کو انتخاب والدین کی آمدنی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ کمیٹی نے دیگر ریاستوں میں موجود فیس اسٹرکچر کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک طالب علم پر حکومت کی جانب سے 42500 روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے جس میں تعلیمی فیس اور دیگر سہولتیں موجود رہیں گی۔ حکومت کی جانب سے غریبوں کے حق میں کئے گئے اس فیصلہ کا عوام نے خیرمقدم کیا ہے۔ ر