بائیو میٹرک سسٹم کو ختم کر کے چہرہ شناسی کے طریقہ کار کو متعارف کرنے کی تجویز

,

   

لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد نئے طرز معاشرت میں کئی اہم تبدیلیوں پر تجربہ جاری
حیدرآباد۔30اپریل(سیاست نیوز) چہرہ شناسی اور آنکھ کی پتلی کے ذریعہ انسان کی شناخت کورونا وائرس کے بعد کے طرز زندگی میں نیا طرز معاشرت بن جائے گی۔ حکومتوں کی جانب سے حاضری کے عمل کیلئے بائیو میٹرک کے طریقہ کار کو ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ چہرہ شناسی کو متعارف کروانے کے اقدامات کئے جانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد کے حالات میں نئے طرز معاشرت میں کئی اہم تبدیلیوں کو قبول کیا جانے لگے گا جس میں چہرہ شناسی کے سافٹ وئیر کا استعمال بھی شامل ہوگا۔ چہرہ شناسی کے سافٹ وئیر کے استعمال کیلئے اب تک یہ کہا جاتا تھا کہ اس کا استعمال شہریوں کی شخصی زندگی کیلئے خطرہ کا سبب ہے اور اس کا استعمال کیا جانا شہریوں کی شناخت کو مخفی رکھنے کے اصولوں کے برخلاف ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں بائیو میٹرک نظام کے خاتمہ کے ساتھ ریاست کے تمام اداروں میں جہاں بائیو میٹرک حاضری کا نظام ہوا کرتا تھا اس کی جگہ پر چہرہ شناسی کے ذریعہ حاضری کے نظام کو متعارف کروانے کی حکمت عملی اور منصوبہ بندی کی جانے لگی ہے اور کہاجا رہا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے خانگی اداروں میں بھی بائیو میٹرک کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے چہرہ شناسی کے ذریعہ حاضری کا نظام متعارف کروانے کی ہدایات جاری کی جائیں گی اور عوام کی جانب سے اسے نئے طرز معاشرت کے طور پر قبول بھی جانے لگے گا اور جو لوگ چہرہ شناسی کے سافٹ وئیر کی مخالفت کیا کرتے تھے ان لوگوں کو بھی اس عمل پر اس وقت تک کوئی اعتراض نہیں ہوگا جب تک چہرہ شناسی کا یہ سافٹ وئیر انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنایا جاتا اور جب چہرہ شناسی کے عمل کو انتخابی عمل کا حصہ بنایا جانے لگے گا تب وہ اس نئے طرز معاشرت کی مخالفت کریں گے لیکن اس وقت تک کافی دیر ہوجائے گی کیونکہ چہرہ شناسی کو عوامی قبولیت حاصل ہوجائے گی۔ریاستی حکومت کے محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ اصولوں اور رہنمایانہ خطوط کے مطابق موجودہ وظائف کی ادائیگی کے لئے استعمال کئے جانے والے بائیو میٹرک طریقہ کار اور حاضری کے علاوہ دیگر امور میں استعمال کئے جانے والے بائیو میٹرک طریقہ کارو کو برخواست کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے رابطہ کے بغیر حاضری اور وظائف کی اجرائی کے علاوہ دیگر امور کی انجام دہی کیلئے چہرہ شناسی کے سافٹ وئیر کے استعمال کے لئے تجربہ کا آغاز کردیا گیا ہے اور ریاست کے تین اضلاع اور بلدیات میں تجرباتی اساس پر اس کے استعمال کے بعد اس پر قطعی رپورٹ تیار کی جائے گی ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت نے موجودہ نظام حاضری کو چہرہ شناسی سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس کے لئے درکار اقدامات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے ۔ چہرہ شناسی کے سافٹ وئیر کے استعمال کو اب تک انسان کی شخصی سیکیوریٹی کیلئے خطرہ تصور کیا جاتا تھا لیکن اب یہ بھی نئے طرز معاشرت کا حصہ بن جائے گا۔بتایاجاتا ہے کہ چہرہ شناسی کے سافٹ وئیر کے استعمال کے آغاز کے ساتھ شہریوں کی لائیو لوکیشن اور ان کی موجودگی کی تفصیلات بھی حاصل کیا جانا کوئی مشکل کام نہیں ہے اور حکومت کی جانب سے تمام شہریوں کے لئے اس نظام کو متعارف کرواسکتی ہے۔