بائیڈن انتظامیہ کی نظر میں ’’کواڈ‘‘ گروپ ایک سیکوریٹی آرکیٹکچر

   

انڈوپیسیفک خطہ میں چین کی حالیہ فوجی سرگرمیوں پر نظر
انسانی حقوق کی پامالی اور جمہوریت کا تحفظ ہمارا مقصد
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈپرائس کی پریس بریفنگ

واشنگٹن: امریکہ کی جوبائیڈن انتظامیہ نے آسٹریلیا، انڈیا، جاپان اور یو ایس کے گروپ ’’کواڈ‘‘ کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ اس گروپ سے پیشرفت کیلئے کافی امیدیں وابستہ کی جاسکتی ہیں۔ ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ یاد رہیکہ کواڈ کا مقصد ایک آزاد اور اوپن انڈو پیسیفک خطہ کا قیام ہے جہاں حالیہ دنوں میں چینی افواج کی کافی سرگرمیاں دیکھی گئی تھیں۔ دریں اثناء اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پیر کے روز میڈیا کے ساتھ معمول کی بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کواڈ کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہیں اور اس تال میل کے ذریعہ ان علاقوں میں بھی تال میل میں اضافہ کیا جاسکتا ہے جہاں ہمیں روایتی طور پر نظر رکھنی ہے اور اسی طرح تعاون میں پیشرفت ہوسکے گی اور اس پر ہمیں انحصار کرنا ہوگا کیونکہ یہ تعاون جتنا گہرا ہوگا اتنا ہی معیاری ہوگا۔ واضح رہیکہ کواڈ کا پہلا اجلاس گذشتہ ہفتہ بائیڈن انتظامیہ کی زیرنگرانی منعقد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ اور اس کے کچھ دیگر قریبی حلیف ممالک کی جانب سے ایک ایسی مثال ہے جو آزاد اور اوپن انڈوپیسیفک کی جانب مثبت پیشرفت کررہی ہے۔ انڈو پیسیفک خطہ میں حالیہ دنوں میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیاں اس وقت ہر ملک کیلئے موضوع بحث بن چکی ہے اور اسی تناظر میں امریکہ اس بات کا خواہاں ہیکہ چین کی بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلئے کواڈ کو ایک سیکوریٹی آرکٹیکچر بنایا جائے۔ روایتی طور پر جن علاقوں میں تعاون کو گہرائی دینا ہے ان میں میری ٹائم سیکوریٹی کوویڈ۔19 اور موسمی تغیر سے پیدا شدہ چیلنجز سے نمٹنا شامل ہے۔ یہ موقع ہمارے نئے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کو حاصل ہوا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ موصوف اپنے کواڈ ہم منصوبوں کے ساتھ اچھی حکمت عملی اپناتے ہوئے مزید پیشرفت کریں گے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مسٹر پرائس نے کہا کہ ژنجیانگ میں انسانی حقوق کی پامالی کی جارہی ہے اور امریکہ جمہوری اقدار کے تحفظ کیلئے ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ رہے گا چاہے وہ ایغور مسلمانوں پر ظلم و ستم کا معاملہ ہو، تبت کا معاملہ ہو یا ہانگ کانگ میں خودمختاری کے معاملہ سے نمٹنا ہو۔