بائیڈن کی جیت امید، سچائی، ایمانداری اور شائستگی کی جیت ہے

,

   

امریکی صدارتی انتخابات میں منتخب ہونے کے بعد کملا ہریس کا خطاب

واشنگٹن: امریکہ میں باہر سے آنے والے خاندان سے تعلق رکھنے والی، پہلی سیاہ فام اور پہلی خاتون نائب صدر کملا ہیرس کا اس وقت خوشی کا ٹھکانہ نہیں تھا جب وہ جیتنے کے بعد پہلی مرتبہ منتخب صدر کے ہمراہ خطاب کرنے آئیں۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ان کی جیت نوجوان خواتین کے لئے امید ہے، کہ وہ ملک کی نائب صدر بن سکتی ہیں۔ کملا نے کہا کہ وہ اس عہدے کو حاصل کرنے والی پہلی خاتون ضرور ہیں لیکن آخری نہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی عوام نے جس تاریخی اعتماد کا اظہار جو بائیڈن کے طور پر کیا ہے ان کا وہ اعتماد امید، سچائی، ایمانداری اور شائستگی پر ہے۔ انہوں نے امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت بڑے دل والے ہیں۔ کملا نے کہا کہ ان کے بڑے دل کا اندازہ اس بات سے ہو جاتا ہے کہ انہوں نے ایک خاتون کو اور وہ بھی سیاہ فام کو اپنا نائب صدر مقرر کیا۔کملا ہیرس نے اپنی والدہ کو یاد کرتے ہوئے ان کی جدو جہد اور امریکہ پر ان کے یقین کو یاد کیا۔ انہوں نے ایشیا کے لوگوں کی اور خواتین کے حقوق کی بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے یقین دلایا کہ وہ صدر کی اسی طرح وفادار رہیں گی جیسے صدر براک اوبامہ کے وہ خود رہے۔ انہوں نے کہا کہ راستہ مشکل ہے لیکن وہ عوام کے اعتماد پر کھرے اتریں گے۔ کملا نے کہا کہ امریکی عوام کو درپیش مسائل کو جو بائیڈن حل کریں گے اور امریکہ کا پرچم پوری دنیا میں لہرائیں گے۔کملا ہیرس نے پارٹی ورکرز اور رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بڑی لمبی لڑائی لڑی ہے اور یہ لڑائی انہوں نے پوری شائستگی کے ساتھ لڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چار سال تک لوگوں نے بہت دکھ اور غم برداشت کئے ہیں اور سماجی انصاف کے لئے پرچم لے کر کھڑے رہے ہیں۔ پورے خطاب میں کملا کی خوشی چھپائے نہیں چھپ رہی تھی کیونکہ یہ ان کے لئے ایک بڑا دن ہے۔کملا ہیرس 20 اکتوبر1964امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر آکلینڈ میں پیدا ہوئیں۔کملا 2003 میں سان فرانسیکو کی اعلیٰ ڈسٹرکٹ اٹارنی منتخب کی گئیں، 2010 اور 2014 میں کملا نے کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل کی حیثیت سے فرائض انجام دیے۔کملا 1984 میں ڈیموکریٹک جیرالڈین فریرو اور 2008 میں ریپبلکن سارہ پیلن کے بعد کسی بڑی جماعت کے لیے تیسری خاتون اور پہلی سیاہ فام خاتون نائب صدارتی امیدوار تھیں جنہوں نے اب کامیابی حاصل کرلی ہے۔