واشنگٹن۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے کامیاب لانچ پر سب کو مبارکباد دی ہے ۔ بائیڈن نے ہفتہ کو ٹویٹر پر کہاکہ نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) اور ہر ایک کو مبارکباد جس نے آج جیمز ویب ٹیلی سکوپ کو کامیابی سے لانچ کیا۔ ویب طاقت کی ایک بہترین مثال ہے ، جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ اگر ہمارے خواب بڑے ہوں تو ہم کیا کچھ حاصل نہیں کر سکتے ۔ صدر نے کہا کہ جیمز ویب ٹیلی سکوپ کا منصوبہ بہت پرخطر کام تھا لیکن یہ بھی سچ ہے کہ جتنا زیادہ خطرہ ہوتا ہے پھل بھی اتنا بڑا ملتاہے ۔ جدید ترین جیمز ویب ٹیلی سکوپ کو ہفتہ کو فرانسیسی گیانا کے کوورو اسپیس پورٹ سے ایک ایرین 5 راکٹ سے لانچ کیا گیا۔ اس سے پہلے مشہور ہبل ٹیلی سکوپ اب تک کی سب سے بڑی اور طاقتور دوربین تھی لیکن اب ویب نے اس کی جگہ لے لی ہے ۔ یہ اس وقت زمین سے 67,800 میل (109,110 کلومیٹر) سے زیادہ دور ہے اور اپنے مشاہداتی مقام لینگریج پوائنٹ 2 (ایل2) کے راستے پر ہے ، جو زمین سے تقریباً دس لاکھ میل (16 لاکھ کلومیٹر) پر واقع ہے ۔ اسے ایل2 تک پہنچنے میں تقریباً ایک مہینہ لگے گا اور پھر تقریباً چھ ماہ کے اندر یہ کائنات کی تصاویر بھیجنا شروع کر دے گا۔تفصیلات کے بموجب دنیا کی سب سے طاقت ور ’جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ‘ کو خلا کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔ اس ٹیلی اسکوپ کو یورپی، امریکی و کینیڈین اسپیس ایجنسیوں نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے اور اس پر کئی سالوں سے کام جاری تھا۔ یہ خلا میں جا کر کائنات میں اربوں سال پرانی دنیاؤں پر تحقیق کرے گی۔ یہ ٹیلی اسکوپ دس بلین ڈالر سے 30 سال میں تیار کی گئی ہے۔