بابری مسجد تنازعہ: مسلمان متنازعہ اراضی سے دستبردار ہوجائیں،کوئی بھی طاقت ایودھیا میں مسجدنہیں بناسکتی :رام جنم بھومی ٹرسٹ کے کارگذار صدر رام ولاس ویدانتی

,

   

لکھنؤ: رام جنم بھومی ٹرسٹ کے کارگذار صدر رام ولاس ویدانتی نے جمعہ کے روز پریس کلب میں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے متنازع اراضی سے دستبردار ہوجائیں کیونکہ کوئی بھی طاقت ایودھیا میں مسجدنہیں بناسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اسی فیصد مسلمان اس تنازعہ کے جلد سے جلد حل ہونے کے حامی ہیں اور وہ بھی ایودھیا میں رام مند رچاہتے ہیں۔لیکن کچھ لوگ اس مسئلہ کو الجھائے رکھنا چاہتے ہیں او راس کے لئے انہیں پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے پیسہ ملتا ہے۔ رام ولاس ویدانتی نے کہا کہ شیعہ وقف بورڈ کے چیر مین وسیم رضوی اس سلسلہ میں پہلے ہی اپنا موقف ظاہر کرچکے ہیں۔

وسیم رضوی کے بموجب کاشی، متھرا او رایودھیا سمیت ملک بھر کے تیس ہزار سے زائد مندر توڑ کر مسجدیں تعمیر کی گئیں، لیکن سنت سماج نے کبھی ان سبھی کا مطالبہ نہیں کیا ہے۔ رام ولاس نے کہا کہ ملک کے سنتوں نے صرف تین منادر کاشی، متھرا او ایودھیا کے مطالبہ کی تجویز پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے سید شہاب الدین نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ جہاں بابری مسجد ہے وہاں کوئی مندر تھا تو انہیں مندر تعمیر پر کوئی اعتراض نہیں۔