اکٹوپس کمانڈوس کے ذریعہ تلاشی مہم ، سرحدی علاقوں پر پولیس چیک پوسٹس
ایس ایم بلال
حیدرآباد ۔ /8 نومبر۔ بابری مسجد ایودھیا تنازعہ معاملہ کے ہفتہ کی صبح 10.30 بجے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے پیش نظر ریاست بھر میں ہائی الرٹ کردیا گیا ۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ دیگر کمشنریٹس اور اضلاع میں چوکسی اختیار کرلی گئی ہے اور پولیس متحرک ہوگئی ۔ آج شام سے ہی پولیس نے احتیاطی اقدامات کے تحت شہر کے کئی مقامات میں آکٹوپس کمانڈوس کے ذریعہ تلاشی مہم اور سکیورٹی مشق کیا ۔ اس فیصلہ کے پیش نظر مرکزی اور ریاستی انٹلیجنس و سکیورٹی ایجنسیز چوکس ہیں اور حالات پر کڑی نظر رکھنے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کی گئی ہے ۔ شہر کے تمام سرحدی علاقوں پر پولیس چیک پوسٹس قائم کئے گئے ہیں اور پولیس تلاشی میں شدت پیدا کردی گئی ہیں ۔ حیدرآباد کے حساس مقامات پر پولیس فورس کو تعینات کیا جائے گا اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ ہر علاقہ پر کڑی نظر رکھی جائے گی ۔پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے آج رات دیر گئے پرانے شہر کے کمشنر آفس پہونچ کر سیکوریٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چلو ٹینک بنڈ پروگرام کیلئے تعینات کی گئی پولیس بندوبست میں مزید پولیس فورس کا اضافہ کردیا ۔ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ مسٹر مہیندر ریڈی نے بھی انٹلی جنس عہدیداروں کے علاوہ ریاست کے تمام پولیس کمشنران اور سپرنٹنڈنٹس آف پولیس سے تبادلہ خیال کیا اور حساس نوعیت کے فیصلے کے پیش نظر چوکس رہنے کی ہدایت دی ۔ مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے تمام ریاستوں کو فیصلہ کے اعلان کے پیش نظر چوکس رہنے کی ہدایت دی گئی تھی جس کے بعد ریاستی پولیس عملہ چوکس ہوگیا تھا ۔ حالانکہ حیدرآباد اور پڑوس کے کمشنریٹ نے آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چلو ٹینک بینڈ پروگرام کیلئے بھاری بندوبست کیا تھا لیکن سپریم کورٹ کے فیصلہ کے اعلان کے بعد پولیس نے مزید چوکسی اختیار کرلی ہے ۔ پولیس کمشنر نے آج رات شہر کے تمام میں انسپکٹران کو واضح طور پر ہدایت دی گئی ہے کہ اپنے علاقوں میں چوکس رہیں اور پولیس گشت میں شدت پیدا کردیں ۔ حالات پر کڑی نظر رکھنے کیلئے انٹلیجنس عملہ کے علاوہ حیدرآباد کے اسپیشل برانچ اور دیگر ایجنسیز کے خدمات بھی استعمال کئے جارہے ہیں ۔