بابری مسجد پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کیا جائے

   

امن و ضبط کی برقراری کی اپیل، وزیر داخلہ محمد محمود علی کا بیان
حیدرآباد۔ 7 نومبر (سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے عوام سے اپیل کی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد مسئلہ پر مجوزہ فیصلے کا احترام کرتے ہوئے امن و ضبط کی صورتحال کو برقرار رکھیں۔ وزیر داخلہ نے ایک اپیل جاری کرتے ہوئے عوام سے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سپریم کورٹ کا شمار اعلی ترین عدالت میں ہوتا ہے، لہٰذا اس کے فیصلے کو تسلیم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی کے حق میں کیوں نہ ہو ہمیں اسے تسلیم کرنا چاہئے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد کسی قسم کا تشدد یا جشن جس سے دیگر طبقات کو تکلیف ہوتی ہو، پرہیز کیا جائے۔ محمود علی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل اور اس کے بعد فیصلے سے متعلق فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئٹر پر کسی قسم کی کوئی افواہیں پھلائی نہ جائیں۔ محمود علی نے یاد دلایا کہ بابری مسجد کا تنازعہ گزشتہ کئی برسوں سے عدالت میں زیر دوران ہے اور اس طویل تنازعہ کا واحد حل سپریم کورٹ کا فیصلہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے علماء کرام نے متفقہ طور پر موقف اختیار کیا کہ وہ عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کریں گے۔ اگر فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا تو کسی قسم کا جشن نہیں منائیں گے اور اگر فیصلہ خلاف آتا ہے تو صبر کا مظاہرہ کریں گے۔ وزیر داخلہ نے عوام سے کہا کہ وہ علماء کرام کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلے کو بصداحترام قبول کریں۔ تمام طبقات کو ہر حال میں صبر کا دامن تھامے رکھنا ہوگا۔ تاریخ اسلام کا مطالعہ کریں تو صبر کی تلقین ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دیگر طبقات کے جذبات کو مجروح کرنے سے پرہیز کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے امن و ضبط اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی برقراری کے لیے تمام تر احتیاطی قدم اٹھائے گئے ہیں اور پولیس کی جانب سے مختلف طبقات کے مذہبی قائدین اور ذمہ داروں سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا گیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تلنگانہ کے عوام امن وامان اور بھائی چارہ برقرار رکھیں گے۔