بابری مسجد کیس :ایڈوکیٹ اعجاز مقبول نے دھوکہ سے 60 لاکھ روپئے حاصل کئے

,

   

نئی دہلی۔ ’’مسلم مرر‘‘ میگزین کی جانب سے بابری مسجد مقدمہ میں ایڈوکیٹ اعجاز مقبول کے دھوکہ دہی سے رقم حاصل کرنے کا پردہ فاش کرنے پر کئی مسلم وکلاء حیرت زدہ ہوگئے۔ ایڈوکیٹ اعجاز مقبول سے 60 لاکھ روپئے کی رقم واپس حاصل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جنہوں نے جمعیتہ العلمائے ہند سے ڈاکٹر راجیو دھون کے نام پر دھوکہ دہی کے ذریعہ یہ رقم حاصل کی تھی۔ محمد ارشاد حنیف اُن لوگوں میں شامل ہیں جو ایڈوکیٹ اعجاز مقبول سے رقم واپس کرنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ اِرشاد حنیف قبل ازیں بابری مسجد کیس کے جمعیتہ العلماء کے وکلاء کے پیانل میں شامل تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعیتہ العلمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی اور ڈاکٹر راجیو دھون کے درمیان انہوں نے اس مسئلہ پر ویڈیو کانفرنس کا انتظام کیا تھا۔ راجیو دھون کے ساتھ فون کے دوران ارشد مدنی نے بتایا کہ اعجاز مقبول نے آپ (راجیو دھون) کے نام پر جمعیت کے آفس سے رقم حاصل کی ہے۔ ایک طرف جمعیت کی قیادت اس مسئلہ پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے تو دوسری طرف ڈاکٹر دھون نے یہ تصدیق کردی ہے کہ انہوں نے اُن کے نام پر لی گئی رقم سے ایک پیسہ بھی حاصل نہیں کیا ہے۔