بابری معاملہ میں آج بھی ہو رہی ہے سماعت، پیش کئے جارہے ہیں دلائل

,

   

ایودھیا تنازع پر سپریم کورٹ میں آج بھی سماعت جاری ہے۔آج بھی دلائل پیش کیےجارہے ہیں ۔ کل کی سماعت میں رام للابراجمان کی طرف سے کہاگیا تھا کہ مسجد سےپہلے مندرہونےکا ثبوت وہ پیش کریں گے۔سماعت کے دوران رام للا وراجمان کے سینئر وکیل کے پراسرن نے عدالت میں کہا کہ ’جنم استھان‘ کی سٹیک جگہ نہیں ہے، اس کا مطلب آس پاس کے علاقوں سے بھی ہوسکتا ہے۔ پورا علاقہ جنم استھان ہے۔ اس کے تعلق سے کوئی تنازعہ نہیں کہ یہ جنم استھان بھگوان رام کا ہے۔ ہندو اور مسلم دونوں فریق اس متنازعہ علاقہ کو جنم استھان کہتے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ زمین کے مالکانہ حقوق کے متعلق روزانہ کی بنیادپرہفتے میں پانچ دن سماعت ہورہی ہے.

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی والی پانچ ججوں کی آئینی بینچ اس معاملےکی سنوائی کررہی ہے۔اس بینچ میں جسٹس ایس اےبوبڈے،جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ،جسٹس اشوک بھوشن اورجسٹس ایس اےنظیر شامل ہیں۔ ثالثی کمیٹی کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد عدالت نے روزانہ سماعت کا سلسلہ شروع کیا ہے

واضح رہے کہ اس پہلے سپریم کورٹ نے رام جنم بھومی۔بابری مسجد زمین تنازعہ کی سماعت ہفتہ میں تین دن (منگل، بدھ اور جمعرات) کے بجائے پانچوں کام کے دنوں میں کرنے کا فیصلہ کیاتھا۔ معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے بتایا تھا کہ اس معاملے کی سماعت صرف منگل، بدھ اور جمعرات کے علاوہ پیراورجمعہ کو بھی ہوگی۔ عام طورپر آئینی بنچ تین دن منگل، بدھ اور جمعرات کو ہی کسی معاملے پر سماعت کرتی ہے۔ اس معاملہ میں سماعت چھ اگست سے شروع ہوئی تھی۔