ریونت ریڈی کا الزام، جی ایچ ایم سی دفتر کے گھیراؤ کی دھمکی
حیدرآباد۔/26 جولائی، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے کہا کہ حیدرآباد میں موسلا دھار بارش سے عوام کو نقصانات سے بچانے کے اقدامات میں بی آر ایس حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ گذشتہ ایک ہفتہ سے حیدرآباد میں بارش کا سلسلہ جاری ہے اور حکومت نے بارش سے قبل کوئی احتیاطی اقدامات نہیں کئے جس کے نتیجہ میں عوام کو سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ نشیبی علاقوں میں مکانات میں پانی داخل ہوگیا جس سے غریب اور متوسط طبقات کو بھاری نقصان ہوا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کی جانب سے مانسون کی آمد سے قبل کوئی احتیاطی تدابیر اور ایکشن پلان تیار نہیں کیا گیا۔ کے ٹی آر کی سالگرہ کے دن بی آر ایس قائدین اور حکومت نے جشن کا اہتمام کیا اور عوام کو بھلادیاگیا۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ شدید بارش اور بھاری نقصانات کے باوجود حکومت کی جانب سے جائزہ اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ایک ہفتہ سے جاری بارش سے ریاست کے تمام اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے الرٹ کو حکومت نے نظرانداز کردیا جس کے نتیجہ میں عوام کو دشواریاں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں گھنٹوں ٹریفک جام روز کا معمول بن چکا ہے جو عوام کیلئے انتہائی زحمت کا باعث ہے۔ حیدرآباد کو ڈلاس اور پرانے شہر کو استنبول کی طرح ترقی دینے کا حکومت نے اعلان کیا تھا لیکن کے سی آر اور کے ٹی آر کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔ ریونت ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے طور پر چوکس رہیں اور خاص طور پر نشیبی علاقوں اور نالوں کے اطراف کی آبادیوں کو چوکسی کی ضرورت ہے۔ قدیم اور بوسیدہ عمارتوں سے عوام کا تخلیہ کرایا جائے اور بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ وہ بارش میں باہر نہ نکلیں۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں گذشتہ 9 برسوں کے دوران بارش کے نتیجہ میں بھاری جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ انہوں نے کانگریس قائدین اور کارکنوں سے اپیل کی کہ بارش کے متاثرین کیلئے بچاؤ اور راحت کے اقدامات کریں۔ ریونت ریڈی نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت بارش سے متاثرہ علاقوں میں اقدامات میں ناکام رہتی ہے تو جی ایچ ایم سی آفس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔