وولٹیج کے اُتار چڑھاؤ سے الیکٹرانک اشیاء ناکارہ ، محکمہ برقی خواب غفلت میں
حیدرآباد27جولائی ( سیاست نیوز ) ریاست تلنگانہ میں گذشتہ چھ دن سے مسلسل بارش نے ریاستی انتظامیہ کی مشکلات میںاضافہ کردیاہے۔ سڑکیںجہاں جھیلوں میںتبدیل ہوگئی ہیںوہیںگڑہوں اور کھڈوں کی وجہہ سے بھی عوام کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ برقی کا بار بار منقطع ہونا اور کئی مقامات پرولٹیج میں اتار چڑھائو نے عوام کی پریشانیوں میںاضافہ کردیاہے۔ پرانے شہر کے بیشتر علاقے اس سنگین مسئلے سے دوچار ہیں۔ یاقوت پور ہ اوراسمبلی حلقہ ملک پیٹ میں وولٹیج کا یہ سنگین مسئلہ قیمتی الکٹرانک سامان کی تباہی کا سبب بن رہا ہے۔ حالانکہ بارش کی آمد سے قبل بلدی، برقی او رمحکمہ آبرسانی کی جانب سے احتیاطی اقدامات اٹھائے جاناچاہئے تھا مگر غیر ذمہ دارعملے کی غفلت کا شکار معصوم عوام ہورہے ہیں۔قبل ازوقت ڈرنیج لائن او رکچی موریوں کی عدم صفائی کے سبب سڑکوں پر پانی جمع ہوگیاہے اور محکمہ برقی کی جانب سے مانسون کی آمد سے قبل درختوںکی کٹوائی اور ٹرانسفارمرس کی صفائی کرانے کے بجائے محکمہ کے عہدیدار برقی بلوں کی وصولی کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ہر ایک ڈیویژن میں ماہانہ وصولی کاایک نشانہ مقرر کیاگیا ہے اور جو ای اے اس نشانہ کو پورا کرتا ہے اس کی ستائش کی جاتی ہے اورجو مقررہ نشانہ تک پہنچنے میںناکام ہوتا ہے اعلی عہدیدار اس کی سرزنش کرتے ہیں۔مگر افسوس اس بات کا ہے کہ عوام کو پیش آنے والی مشکلات کو دور کرنے میںناکام ہوجانے والے عہدیداروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ہے ۔ دبیر پورہ اور اسکے اطراف واکناف کے علاقوں عثمان پورہ‘چیونٹی شاہ مسجد کا علاقہ ‘کٹل گوڑہ اورفرحت نگر میں پچھلے اٹھارہ دن سے برقی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ مذکورہ علاقوںکے مکینوں کی شکایت ہے کہ وولٹیج کے اتارچڑھائو کی وجہہ سے گھر کے الکٹرانک سامان کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ قیمتی ریفریجریٹرس خراب ہوگئے ہیں جس کی مرمت کے لئے تین سے پانچ ہزار روپئے کاخرچ آرہا ہے۔ اس کے علاوہ موبائیل فونس بھی متاثر ہورہے ہیںاور دیگر الکٹرانک اشیاء وولٹیج کے نشیب فراز کا شکار ہوکر ناکارہ ہورہے ہیں۔گھنٹوں برقی گل ہوجانے کی بھی شکایتیں موصول ہورہی ہیں۔ شہری انتظامیہ بالخصوص محکمہ برقی کے اعلی عہدیداروں کو پرانے شہر کی عوام کو درپیش مسائل پر توجہہ دینے کی ضرورت ہے ۔ جس طرح برقی بلوں کی عدم ادائی پر برقی منقطع کردی جاتی ہے ٹھیک اسی طرح موثر انداز میں برقی سربراہی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری بھی متعلقہ محکمہ کے عہدیداران پر عائد ہوتی ہے۔