حیدرآباد :۔ ایسے وقت جب کہ ریاست میں بارش کے موسم کا آغاز ہوگیا ہے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ( جی ایچ ایم سی ) کی جانب سے ٹولی چوکی کے علاقوں میں کئی مانسون ایکشن پلانس شروع کئے جارہے ہیں ۔ یہ علاقے گذشتہ سال اکٹوبر میں شدید بارش اور سیلاب کے باعث شدید متاثر ہوئے تھے ۔ ان علاقوں میں مقیم لوگوں اور سماجی جہد کاروں نے کہا کہ یہ کام ہنوز جاری ہے اور ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے اس خوف اور اندیشہ کا اظہار کیا کہ وہ 2021 میں بھی متاثر اور مشکلات کا شکار ہوں گے ۔ یہاں زیادہ تر سڑکوں کی کھدائی کی گئی چونکہ ان سڑکوں کے مرمتی کام جاری ہیں ایسے میں یہ سڑکیں بارش ہونے پر بارش کا پانی ٹھہرنے اور کیچڑ کی وجہ انتہائی خراب حالت میں ہیں ۔ حکیم پیٹ کے ساکن محمد نظام الدین نے کہا کہ ’ مانسون ایکشن پلان پر مانسون سے قبل عمل کیا جانا چاہئے ۔ اور ان کاموں کو بارش کا موسم شروع ہونے سے قبل مکمل کیا جانا چاہئے ۔ لیکن جی ایچ ایم سی کی جانب سے اب بھی یہ کام انجام دئیے جارہے ہیں جب کہ بارش شروع ہوگئی ہے ۔ ہم کو اس علاقہ میں سیلاب کا اندیشہ ہے ‘ ۔ ہر مانسون میں ٹولی چوکی میں کئی علاقوں بشمول نظام کالونی ، حکیم پیٹ کنٹہ ، نانل نگر ، ایم ڈی لائنس ، آدتیہ نگر کالونی ، جانکی نگر ، سمتا کالونی اور شاہ حاتم تالاب کے اطراف کی کالونیز بری طرح متاثر ہوتے ہیں ۔ نانل نگر کارپوریٹر کے مطابق گذشتہ سال ان علاقوں میں زیادہ تر علاقے تقریبا 15 دن تک سیلاب میں گھرے ہوئے تھے ۔ لوگوں کو بچانے کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا تھا اور کشتیوں کا استعمال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں جو کام چل رہے ہیں اس میں ہوٹل رومان ، ٹولی چوکی چوراہا سے بال ریڈی نگر تک اور کعبہ ہاسپٹل تا ہوٹل رومان 900mm ، NP3 پائپ لائن ڈالنا شامل ہے ۔ محمد نصیر الدین نے کہا کہ صحیح دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ نالہ بھر گیا اور اس کے بعد کئی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی تھی ۔ نصیر الدین نے کہا کہ ’ حیدرآباد کلکٹر سویتا موہنتی نے کاروان ایم ایل اے کوثر محی الدین ، جی ایچ ایم سی خیریت آباد زونل کمشنر پی پراوینیا کے ہمراہ حالیہ دورہ کے دوران بلکاپور نالہ میں بارش کے پانی کے بے ترتیب بہاؤ کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ عہدیداروں نے مشورہ دیا کہ بلکاپور پر پانی کے بہاؤ کو ریتی باولی سے موسیٰ ندی کی طرف موڑ دیا جائے اور برنداون کالونی سے بلکاپور نالہ میں بارش کے پانی کے بہاؤ کے رخ میں ایک اور تبدیلی کی جائے اور بنجارہ ہلز سے بلکاپور حکیم پیٹ نالہ میں پانی کے بہاؤ کو کم کیا جائے تاکہ موریوں کے پانی کا آسانی سے بہاؤ ہو ‘ ۔ عہدیداروں نے فوجی عہدیداروں سے بھی ان کے احاطہ میں عارضی چیک ڈیم کو منہدم کرنے کے لیے بات کی ہے تاکہ بلکاپور نالہ سے بارش کے پانی کا آسانی کے ساتھ بہاؤ ہوسکے ۔ اس چیک ڈیم کی وجہ پانی کا بہاؤ اُلٹا ہورہا ہے جس کے نتیجہ میں حکیم پیٹ ، ٹولی چوکی اور دیگر علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہورہی ہے ۔ سماجی کارکن محمد آصف نے کہا کہ ’ بارش رکنے کے بعد کوئی کام شروع نہیں کئے گئے ۔ اور اب پھر اس مانسون میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے کچھ کام کیے جارہے ہیں ۔ اب بھی لوگوں کو شاید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔۔