راہگیروں کیلئے تکلیف کا باعث، مختلف امراض لاحق، جی ایچ ایم سی توجہ دیں
حیدرآباد۔8اگسٹ(سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد کی سڑکیں موٹر سیکل رانوں اور راہگیروں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہونے لگی ہیں کیونکہ سڑکوں پر موجود جابجا گڑھوں کے سبب ریڑھ کی ہڈی میں مسائل پیدا ہونے لگے ہیںاور ان مسائل کے سبب ڈاکٹرس سے رجوع ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا جا رہاہے۔ موٹر سیکل سواروں کی گردن میں درد اور ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کے لئے ڈاکٹرس کی جانب سے شہر کی نا ہموار سڑکوں کو ذمہ دار قرار دیا جا رہاہے اور کہا جار ہاہے کہ شہر حیدرآباد کی بیشتر سڑکوں پر پائے جانے والے گڑھوں کے سبب موٹر سیکل سواروں کی گردن اور ان کی ریڑھ کی ہڈی پر جھٹکے لگنے لگے ہیں اور وہ گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے علاوہ پیٹھ میں تکلیف کی شکایات کے ساتھ ڈاکٹرس سے رجوع ہورہے ہیں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں ناہموار اور خستہ حال سڑکیں صرف ٹریفک مسائل کا سبب نہیں بن رہی ہیں بلکہ اب انسانی صحت پر بھی اس کے اثرات مرتب ہونے لگے ہیں اور ان اثرات سے نجات کیلئے لازمی ہے کہ سڑکوں کی فوری مرمت کے اقدامات کئے جائیں۔ موسم باراں کے دوران سڑکوں میں پیدا ہونے والی خرابی کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ جی ایچ ایم سی نے اس سلسلہ میں تمام تفصیلات حاصل کرلی ہیں لیکن کنٹراکٹرس کے بلوں کی عدم اجرائی کے سبب ان سڑکوں کی مرمت نہیں ہورہی ہے کیونکہ کنٹراکٹرس نے کام مکمل طور پر بند کیا ہوا ہے۔ جی ایچ ایم سی عہدیدارو ںنے بتایا کہ کارپوریشن کی مالی حالت انتہائی ابتر ہے اسی لئے ان مرمتی کاموں کی منظوری بھی عمل میں لانے کے اقدامات کو ممکن نہیں بنایا جارہا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں عہدیدارو ںکی جانب سے اہم سڑکوں کی مرمت کے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن محلہ جات اور کالونیوں میں جو سڑکیں خراب ہوئی ہیں ان پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے پرانے شہر کے بیشتر علاقوں کی سڑکوں کی خستہ حالی شہریوں کے لئے مسائل پیدا کرنے شروع کردیئے ہیں ۔ سڑکوں کی خستہ حالی کے سبب اکثرٹریفک کے مسائل اور حادثات پیش آیا کرتے تھے اور ٹریفک کی آمد و رفت میں دشواریاں ہوا کرتی تھیں لیکن اب جو صورتحال ہے اسے دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ شہر کی سڑکوں کی خستہ حالی کا اثر ہر گھر تک رسائی حاصل کرنے لگا ہے کیونکہ بیشتر تمام گھروں میں پیٹھ اور گردن کے درد کے متاثرین پائے جانے لگے ہیں اور وہ علاج کے لئے ڈاکٹرس سے رجوع ہورہے ہیں۔