بارش کے دوران 3 شہریوں بشمول بچوں کی اموات کیلئے حکومت ذمہ دار

   

کے ٹی راما راؤ سے جائزہ اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد۔/3مئی، ( سیاست نیوز) سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے حیدرآباد میں گذشتہ چار دنوں کے دوران بارش کے موقع پر 3 شہریوں کی موت کیلئے ریاستی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ کو کھلا مکتوب روانہ کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ بارش سے متعلق واقعات میں تین افراد کی موت بلدی نظم و نسق کی لاپرواہی اور کوتاہی کا نتیجہ ہے۔ حکومت شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں ناکام ہوچکی ہے۔ کھلے ڈرینس اور برقی کے سلسلہ میں عدم احتیاط کے نتیجہ میں یہ اموات واقع ہوئیں۔ محمد علی شبیر نے بتایا کہ پہلا واقعہ 29 اپریل کو سکندرآباد میں پیش آیا جہاں 10 سالہ مونیکا نامی لڑکی اوپن ڈرین میں گرنے سے فوت ہوگئی۔ اس واقعہ کیلئے جی ایچ ایم سی کے دو عہدیداروں کو معطل کیا گیا اور سینئر عہدیداروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ 30 اپریل کو گرے ہاونڈس کے کانسٹبل 44 سالہ ویرا سوامی کی بارش کے دوران برقی شاک لگنے سے جوبلی ہلز چیک پوسٹ پر موت واقع ہوگئی۔ احتیاطی تدابیر کی کمی کے نتیجہ میں پولیس کانسٹبل کی موت واقع ہوئی۔ تیسرا واقعہ جوبلی ہلز کے علاقہ میں پیش آیا جہاں 6 سالہ لڑکا ویویک ایک کھلے گڑھے میں گر کر فوت ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ گڑھا خانگی اراضی پر ہے لیکن حکومت اپنی ذمہ داری سے فرار اختیار نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کے ٹی راما راؤ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزیر بلدی نظم و نسق نے حادثات کے مقام کا دورہ نہیں کیا اور نہ ہی پسماندگان سے ملاقات کی۔ حالیہ عرصہ میں حیدرآباد میں بارش کے سبب مکانات منہدم ہونے، برقی شاک لگنے اور کھلے نالوں کے سبب کئی اموات واقع ہوئی ہیں۔ 2016 میں 3 ، 2018 میں 2 اور 2020 میں تقریباً 50 اموات واقع ہوئی تھیں۔ محمد علی شبیر نے کے ٹی راما راؤ سے مطالبہ کیا کہ سینئر عہدیداروں کو جوابدہ بنایا جائے۔ انہوں نے انفرااسٹرکچر سہولتوں میں اضافہ اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے جائزہ اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔ر