بارش کے ساتھ ہی حیدرآباد کی ترقی کے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے

   

حکومت احتیاطی اقدامات میں ناکام، کانگریس قائدین کا الزام
حیدرآباد ۔28۔ جولائی (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے الزام عائد کیا کہ حکومت گریٹر حیدرآباد میں بارش کی تباہ کاریوں کو روکنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ حیدرآباد کو ڈلاس اور پرانے شہر کو استنبول کے طرز پر ترقی دینے کا دعویٰ کرنے والی کے سی آر حکومت کے یہ دعوے بارش کے ساتھ کھوکھلے ثابت ہوئے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وی ہنمنت راؤ ، انجن کمار یادو ، کودنڈا ریڈی اور دیگر قائدین نے کہا کہ حیدرآباد کے کئی علاقے اور کالونیاں شدید بارش کے نتیجہ میں محصور ہوچکی ہیں۔ مکانات میں پانی داخل ہونے سے عوام کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ حکومت نے مانسون سے قبل احتیاطی اقدامات کے لئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑا۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ شہر کو عالمی معیار کے مطابق ترقی دینے کا کے ٹی آر دعویٰ کرتے ہیں لیکن نئے شہر کے کئی علاقے بارش کے سبب تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بنیادی سہولتوںکی فراہمی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ معمولی بارش کے ساتھ ہی گھنٹوں ٹریفک جام رہتی ہے۔ کودنڈا ریڈی نے کہا کہ ریاست بھر میں بارش اور سیلاب کے نتیجہ میں بھاری نقصانات ہوئے ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 150 کروڑ روپئے کی امداد موصول ہوئی ہے لیکن اسے خرچ نہیں کیا گیا ۔ انجن کمار یادو نے کہا کہ کے ٹی آر کو متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے امداد تقسیم کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیدار امدادی رقومات کی تقسیم کے بارے میں تیقن دینے سے قاصر ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے تاحال کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔ کانگریس پارٹی شہر اور اضلاع میں راحت اور بچاؤ کاموں میں مدد کرے گی اور متاثرین کی امداد کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔