سنسناتی ۔ 17 ۔ اگست (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیائی ٹینس اسٹار ایشلیگ بارٹی عالمی درجہ بندی میں پھر ایک مرتبہ پہلے مقام کی سمت پیش قدمی کی ہے ، جیسا کہ یہاں رواں ڈبلیو ٹی اے سنسناتی اوپن کے سیمی فائنل میں جہاں انہوں نے رسائی حاصل کرلی ہے ، وہاں موجودہ نمبر ایک کھلاڑی جاپان کی نومی اوساکا گھٹنے کی تکلیف کے باعث مقابلہ سے دستبردار ہوگئی ہے۔ بارٹی نے متواتر دوسری مرتبہ سیٹ میں ناکامی کے باوجود مقابلہ میں کامیابی حاصل کی ہے، جیسا کہ انہوں نے کوارٹر فائنل مقابلہ میں ماریا سکاری کو تین سیٹوں میں 5-7 ، 6-2 ، 6-0 سے شکست دی۔ گھٹنے کی تکلیف کے باعث زخمی ہونے والی اوساکا کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے کیونکہ آئندہ ہفتہ سیزن کا آخری گرانڈ سلام یو ایس اوپن شروع ہوگا جہاں انہیں اپنے خطاب کا دفاع کرنا ہے۔ تاہم انہوں نے کوارٹر فائنل مقابلہ میں امریکی کھلاڑی سوفیا کینن کے خلاف مقابلہ سے دستبرداری اختیار کی۔ اوساکا نے مقابلہ کے تیسرے سیٹ میں اس وقت دستبرداری اختیار کی جب انہیں 6-4 ، 1-6 ، 2-0 کا اسکور دستیاب ہوا تھا، مرد زمرہ کے مقابلوں میں عالمی نمبر ایک نواک جوکو وچ نے بآسانی سیمی فائنل میں رسائی اس وقت حاصل کرلی جب انہوں نے لوکاس پولی کے خلاف(7-2) 7-6 ، 6-1 سے شکست دی۔ جوکو وچ نے مقابلہ میں آسان کامیابی تو حاصل کی لیکن انہیں سیدھی کہنی میں تکلیف کی شکایت بھی رہی جس پر انہوں نے ٹرینر کی خدمات بھی حاصل کی۔ کامیابی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقابلہ کو میں نے بہتر طریقہ سے ختم تو کیا لیکن کہنی میں تکلیف ہورہی تھی اور امید ہے کہ کل کھیلے جانے والے مقابلہ میں میں صد فیصد تیار رہوں گا۔ 16 مرتبہ کے گرانڈ سلام چمپین کا سیمی فائنل میں مقابلہ ڈینیئل میڈویڈو سے ہوگا، جنہوں نے اپنے ہم وطن روسی ٹینس اسٹار اینڈرے روبلیو کو 6-2 ، 6-3 سے شکست دی۔ اینڈرے جنہوں نے گزشتہ مقابلہ میں فیڈرر کو شکست دی تھی۔ تاہم وہ اس مقابلہ میں ایسا مظاہرہ دہرانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ آسٹریلیائی کھلاڑی بارٹی نے جو کہ دوبارہ نمبر ایک مقام حاصل کرنے کے قریب پہنچی ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ عالمی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرنا ان کا پہلا مقصد نہیں کیونکہ وہ یہاں کھیلے جارہے ٹورنمنٹ میں پہلی مرتبہ سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی ہے، لہذا ان کی تمام تر توجہ خطاب کے حصول پر مرکوز ہے کیونکہ خطاب کا حصول خود بہ خود پہلا مقام بھی دلوائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں یکے بعد دیگرے مقابلوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہوں کیونکہ قدم بہ قدم خطاب اور پہلے مقام پر پہنچا جاسکتا ہے۔