l بیگم بازار میں خریداروں سے عثمانیہ کے مریضوں کو مشکلات
l عثمانیہ مین گیٹ پر آٹو رکشاؤں کا ٹھکانہ
l ایمبولینس و دیگر گاڑیوں کو ہاسپٹل پہنچنے میں مشکلات
حیدرآباد۔ شہر کی بڑی مارکٹ میں شامل بیگم بازار کے سبب عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عید و تہوار ہو یا پھر شادی تقاریب‘ شہریان حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ وآندھرا پردیش کی عوام کی خریداری کی پسندیدہ اور اہمیت کی مارکٹ بیگم بازار تصور کی جاتی ہے۔ ایسے میں بیگم بازار سے رجوع ہونے والوں کے سبب عثمانیہ کے مریضوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی مین گیٹ کے سامنے موجود او پی وارڈ اور اس کے اطراف پارکنگ سے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ بیگم بازار مارکٹ پہنچنے والے شہری اپنی گاڑیوں کو بے ڈھنگی طریقہ سے پارک کرتے ہوئے مسائل کا سبب بن رہے ہیں۔ کاریں، آٹوز،موٹر سائیکلوں کو سڑک پر پارک کردیا جاتا ہے، اس کے علاوہ اکثر شہری عثمانیہ ہاسپٹل کے اندر گاڑیوں کو پارک کررہے ہیں جس کے سبب ایمرجنسی خدمات متاثر ہورہی ہیں حتیٰ کہ ایمبولینس کو بروقت پہنچنے میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔
آٹوز کا ٹھکانہ :
عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی او پی عمارت اور قلی قطب شاہ عمارت کی قدیم عمارت و دیگر مقامات آٹو رکشاؤں کا عملاً ٹھکانہ بن گیا ہے جو ایمرجنسی خدمات کیلئے مریضوں کو لانے والی ایمبولینس گاڑیوں کی رسائی کیلئے بھی مشکلات کی وجہ بنا ہوا ہے۔ عہدیداروں کو چاہیئے کہ وہ فوری اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسائل کی یکسوئی کیلئے موثر اقدامات انجام دیں۔
بیرونی گاڑیوں کی پارکنگ کیخلاف کارروائی کی جائیگی
عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کے احاطہ میں بیرونی گاڑیوں کی پارکنگ کے سبب ایمبولینس اور مریضوں کے علاوہ عملے کو بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل ڈاکر ناگیندر نے کہا کہ ایمرجنسی سہولیات میں مریضوں کو مشکلات پیش آنے والی کوششوں کو برداشت نہیں کیا جائے گ۔ اس طرح کی کسی بھی حرکت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔