سیوریج واٹر سے آلودگی ، مارننگ واکرس کی صدرنشین قانون ساز کونسل سے نمائندگی
حیدرآباد ۔15۔نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل واقع باغ عامہ نامپلی کے قریب واقع ایک تاریخی کنواں حکام کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ نظام دور حکومت میں یہ کنواں تعمیر کیا گیا تھا جو انتہائی صاف و شفاف پانی کی سربراہی کیلئے مشہور تھا ۔ مذکورہ کنویں کے ذریعہ باغ عامہ کے تحت موجود باغات اور تلنگانہ قانون ساز کونسل عمارت کی آبی ضروریات کی تکمیل ہوا کرتی تھی۔ یہ کنواں حکام کی لاپرواہی کے سبب آلودہ ہوچکا ہے۔ کنویں میں سیوریج کا پانی داخل ہوچکا ہے جس کے نتیجہ میں حیدرآباد کا ایک عظیم ورثہ خطرہ میں ہے۔ پبلک گارڈن کے وزیٹرس اور چہل قدمی کرنے والے افراد نے اس سلسلہ میں صدرنشین قانون ساز کونسل کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے توجہ دلائی ہے ۔ جوبلی ہال اور قانون ساز کونسل کی عمارت کے سیوریج نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔ 100 سال قدیم یہ نظام ناکارہ ہوچکا ہے جس کے نتیجہ میں سیوریج واٹر کنویں میں داخل ہورہا ہے ۔ آلودہ پانی کے سبب کچھوے اور مچھلیاں ہلاک ہورہی ہیں۔ سماجی کارکن محمد عابد علی نے متعلقہ حکام کو اس سلسلہ میں توجہ دلائی ہے۔ صدرنشین قانون ساز کونسل اور جوبلی ہال کے نگرانکار سے درخواست کی گئی کہ نظام دور حکومت کے اس کنویں کا تحفظ کیا جائے۔ یہ کنواں حیدرآباد کا اہم ورثہ ہے۔ کنویں کی صفائی کے ذریعہ اسے بحال کیا جانا چاہئے تاکہ مارننگ واکرس اور دیگر وزیٹرس کو سہولت ہو۔ صدرنشین قانون ساز کونسل کو کنویں کی تاریخی اہمیت اور موجودہ حالات سے واقف کرایا گیا۔ 1