ممبئی ۔ 10 ڈسمبر (ایجنسیز) بالی ووڈ میں جب تشہیر، انٹرویوز، سوشل میڈیا پوسٹس اور مسلسل میڈیا موجودگی کو کامیابی کی بنیادی شرط سمجھا جانے لگا ہے، ایسے میں ایک خاموش، تنہا مزاج اداکار نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اصل کامیابی کا تعلق ہنگامے سے نہیں، ہنر اور اداکاری سے ہوتا ہے اور یہ اداکار کوئی اور نہیں اکشے کھنہ ہے۔ سال 2025 میں اْن کی دو فلمیںچھاوّا اوردھْرندھر سال کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں شامل ہوئیں اور یہ سب اْس وقت ہوا جب وہ روشنیوں سے دور، مائیکروفون سے بے نیاز اور کیمروں سے گریزاں رہے۔وہ نہ تو انٹرویوز دیتے ہیں، نہ سوشل میڈیا پر موجود ہیں اور نہ ہی فلمی تقریبات میں دکھائی دیتے ہیں۔ زیادہ وقت وہ اپنے فارم ہاؤس میں گزارتے ہیں جہاں سکون، تنہائی اور فطرت اْن کے بہترین ساتھی ہیں۔ یہ کم گوئی اور خلوت پسندی ان کی شخصیت کا جزوِ لازم ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر یہی خاموشی ان کی مقبولیت کو مزید بڑھا رہی ہے۔چھاوّا میں ایک تاریخی کردار اورنگ زیب اور دھْرندھر میں ایک پْراسرار، خطرناک ویلن رحمن ڈکیت کا کرداردونوں میں ہی انہوں نے ایسی گرفت اور موجودگی دکھائی کہ بڑے بڑے تجزیہ نگاروں نے اعتراف کیا کہ وہ اس دورکے اْن چند اداکاروں میں سے ہیں جن کے کردار خود بولتے ہیں۔ جب وہ پردے پر آتے ہیں تو منظر گویا رْک سا جاتا ہے۔ اْن کی باڈی لینگویج، مکالموں کی ادائیگی اور آنکھوں میں پوشیدہ جذبات انہیں منفرد بناتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب انڈسٹری کا ایک بڑا حصہ اپنی تشہیر کے لیے دن رات متحرک رہتا ہے، یہ شخص بغیرکسی کوشش کے لوگوں کے دلوں میں جگہ بناتا چلاجارہا ہے۔ نہ کوئی مہم، نہ کوئی مارکیٹنگ صرف اداکاری اور مکالمے ادا کرنے کا شاندار انداز۔اس وقت اکشے کھنہ رحمن ڈکیت کے کردار اور شاندار مکالموں کے ذریعہ انٹرنیٹ پر ایک طوفان بنے ہوئے ہیں اور فلم دھْرندھرکے ہیرو رنویر سنگھ کے علاوہ سنجے دت ، مادھون اور ارجن رامپال سب کو بے رنگ کردیا ہے ۔