ممبئی، 16 جون (ایجنسیز) وہ مذہب ہو یا سماج، یا پھر فلم ہو یا ادب، ہر جگہ باپ کے کردار کو خصوصی اہمیت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ اگر ہم فلموں کی بات کریں تو کہہ سکتے ہیں کہ ماں کے مقابلے، باپ کو زیادہ جگہ نہیں ملی ہے لیکن جتنی بھی ملی ہے، وہ بہت شاندار رہی ہے۔ بالی ووڈ میں جب بھی باپ کا کردار پردہ سیمیں پر نظر آیا ہے تو ناظرین نے اسے بے حد پسندکیا ہے۔ سوپر اسٹار امیتابھ بچن باپ کے کردار کو متاثر کن طریقے سے ادا کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ باپ کے متاثرکن کردار والی ان کی فلموں میں روی چوپڑا کی ہدایت میں بنی فلم ’باغبان‘ خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ اس کے علاوہ ایسی کردار والی ان کی فلموں میں عدالت، اندرجیت، کبھی خوشی کبھی غم، محبتیں، کبھی الوداع نہ کہنا، سرکار، ایک رشتہ دی بانڈ آف لو، وقت، سرکارراج اور فیملی جیسی فلمیں شامل ہیں۔ فلموں کی تاریخ کو اگر دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ 1951ء کی فلم’ آوارہ‘ میں پرتھوی راج کپور نے والد کا اثرانگیز کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے حقیقی زندگی کی طرح ہی اس فلم میں بھی راج کپور کے والد کا کردار ادا کیا تھا۔ فلم آوارہ میں ان دونوں تجربہ کار فنکاروں نے اپنی اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لئے تھے۔ پرتھوی راج نے مغل اعظم میں بھی اکبر کے رول میں باپ کا کردار کیا تھا۔ اس فلم میں وہ شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کے والدبنے تھے۔ اس کے علاوہ 1971ء کی فلم ’کل آج اور کل‘ میں انہوں نے ایک بار پھر راج کپور کے باپ کا کردار ادا کیا تھا۔ 1982ء کی فلم ’شکتی‘ میں دلیپ کمار نے باپ کے کردار کو موثر طریقے سے پردہ سیمیں پر پیش کیا تھا۔ اس فلم میں انہوں نے امیتابھ بچن کے والد کا کردار ادا کیا تھا جو فرض کی خاطر اپنے بیٹے کو گولی مارنے سے بھی گریز نہیں کرتا۔ فلموں میں جب بھی باپ کے کردار کی بات آئے گی تو مغل اعظم میں پرتھوی راج کپور کو، فلم شکتی میں دلیپ کمار کو اور فلم باغبان میں امیتابھ بچن کو ضرور یاد کیا جائے گا۔ یہ بھی دلچسپ ہے کہ مغل اعظم میں دلیپ کمار نے اور شکتی میں امیتابھ بچن نے بیٹے کا کردار نبھا کر بھی خوب شہرت بٹوری ہے۔ اسی طرح 1983ء کی فلم ’معصوم‘ میں نصیرالدین شاہ نے جگل ہنس راج کے باپ کامتاثرکن کردار ادا کیا تھا۔ بالی ووڈ کے ’ہی مین ‘ کے نام سے مشہور دھرمیندر نے کئی فلموں میں باپ کا موثرکردار ادا کیا ہے۔ ان میں سنی، سلطنت، اپنے اور یملا پگلا دیوانہ جیسی بہترین فلمیں شامل ہیں۔ ان فلموں میں وہ سنی دیول کے باپ کے کردار میں نظر آئے تھے۔ مشہور اداکار راجندر کمار نے ’لواسٹوری‘ میں کمار گورو کے باپ کا کردار ادا کیا تھا۔ وہیں سنیل دت نے بھی کئی مشہور فلموں میں باپ کا کردار ادا کیا تھا جن میں راکی، چھتریہ، درد کا رشتہ اور منا بھائی ایم بی بی ایس جیسی مشہور فلمیں شامل ہیں۔ دیگر فنکاروں میں آلوک ناتھ باپ کے بااثر کردار میں خوب جچتے ہیں۔ انہوں نے میں نے پیار کیا، وواہ، ایک وِواہ ایسا بھی، کبھی خوشی کبھی غم اور ہم آپ کے ہیں کون جیسی بہترین فلموں میں باپ کا اثرانگیز کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ اشوک کمار، ناصر حسین، اوم پرکاش، اتپل دت، قادر خان، پریش راول اور انوپم کھیر جیسے مشہور اداکاروں نے بھی کئی فلموں میں باپ کے کردار کو پردہ سیمیں پر بخوبی پیش کیا ہے۔ وقتاً فوقتاً پر بالی ووڈ کی کئی فلموں میں باپ کے متاثر کن کردار والی فلمیں ریلیز ہوتی رہی ہیں۔ ان میں عامر خان کی اکیلے ہم اکیلے تم، سنجے دت کی پتا، بلراج ساہنی کی وقت، راجیش کھنہ کی اوتار، پران کی شرابی اور صنم بے وفا، انوپم کھیر اور امریش پوری کی دل والے دلہنیا لے جائیں گے، سنجیو کمار کی کوشش، انوپم کھیر کی ہم آپ ہیں کون، کیا کہنا، ڈیڈی، انیل کپور کی رشتے اور ابھیشیک بچن کی ’پا‘ وغیرہ شامل ہیں۔