باچو پلی قتل کیس، معصوم بچہ برآمد، ظالم شوہر گرفتار

   

حیدرآباد۔/25 مئی، ( سیاست نیوز) شہر کے نواحی علاقہ باچو پلی میں پیش آئی انتہائی سنگین واردات میں 17 ماہ کے بیٹے کو ماں کی آغوش سے چھین کر ایک ظالم شخص نے بیوی کا قتل کردیا۔ تاخیر سے منظر عام پر آئی اس واردات میں پولیس نے ظالم شوہر کو گرفتار کرلیا اور اس کے بیٹے کو اس کے قبضہ سے حاصل کرتے ہوئے رشتہ داروں کے حوالے کردیا جس نے بیوی کا قتل کرنے کے بعد بیٹے کو لے کر فرار اختیار کرلی تھی۔ باچو پلی کے حدود میں سائی انوراگ کالونی میں دردناک واردات پیش آئی جہاں 29 سالہ مدھو لتا کا اس کے شوہر ناگیندر بردھواج نے بے رحمی سے قتل کردیا۔ دونوں کا تعلق پرکاشم ضلع آندھرا پردیش سے بتایا گیا ہے۔ دونوں پیشہ سے سافٹ ویر انجینئرس تھے جو ملازمت کیلئے حیدرآباد پہنچے اور باچو پلی میں قیام پذیر ہوگئے۔ پیسوں کے معاملہ میں میاں اور بیوی میں اکثر جھگڑا ہوا کرتا تھا اور ناگیندر اپنی بیوی مدھو لتا کے کردار پر شک کرتا تھا۔ ان کی شادی سال 2020 میں ہوئی تھی ۔ لڑائی جھگڑوں کے درمیان مدھو لتا نے ایک لڑکے کو جنم دیا جس کی عمر اب 17 ماہ کی ہے۔ لڑکے کی پیدائش کے بعد ظالم اور متشکی شوہر نے بیوی سے دوری اختیار کرلی۔ افراد خاندان نے اس کے درمیان بات چیت کروائی اور دونوں ایک ساتھ زندگی بسر کرنے لگے۔ 13 مئی کو رائے دہی کے سلسلہ میں مدھو لتا نے اپنے آبائی مقام جانے کا فیصلہ کیا ۔ اس بات پر ان کے درمیان جھگڑا ہوا اور 14 مئی کو ناگیندر نے بیوی کو ہلاک کردیا۔ اس وقت 17 ماہ کا لڑکا اس کی گود میں تھا۔ بچہ کو چھین کر بیوی کو ہلاک کرنے کے بعد اس ظالم نے نعش کے ٹکڑے کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں کامیاب نہیں ہوسکا جس کے بعد مکان میں گیس سلینڈر سے گیس کو خارج کرتے ہوئے بچہ کو لے کر چلے گیا۔ مکان سے گیس کی بو محسوس کرتے ہوئے پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی اور مدھو لتا کے قتل کا انکشاف ہوا۔ باچو پلی پولیس نے ناگیندر برھواج کو گرفتار کرلیا ہے۔ع