جیون ریڈی کا الزام ، شراب کی فروخت کی حوصلہ افزائی افسوسناک
حیدرآباد ۔17۔ مارچ (سیاست نیوز) کانگریس رکن کونسل جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ اسمبلی اجلاس میں برسر اقتدار حکومت نے عوامی مسائل کو نظر انداز کردیا۔ اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیئے بغیر ہی سیشن کو ختم کردیا گیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس نے تلنگانہ کو بھاری قرض میں مبتلا کردیا ہے ۔ شراب کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کو ریاست کی ترقی پر خرچ کرنے کی منصوبہ بندی افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں برائیوں میں اضافہ کی فکر کرنے کے بجائے کے سی آر حکومت شراب کی فروخت کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔ جاریہ مالیاتی سال حکومت نے مزید 42,300 کروڑ کا قرض حاصل کیا ہے جس سے جملہ قرض بڑھ کر تین لاکھ 18 ہزار 805 کروڑ ہوجائے گا۔ جیون ریڈی نے کہا کہ شراب کی فروخت میں تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے۔ شراب کی فروخت سے تلنگانہ میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ ہر گاؤں میں 10 بیلٹ شاپس کی منظوری دی گئی اور یہ 24 گھنٹے کھلے رہتے ہیں ۔ انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں تلنگانہ پسماندہ ہوچکا ہے ۔ 75 فیصد ملازمین کا تعلق تلنگانہ سے ہے لیکن حکومت کو اس شعبہ کی ترقی سے دلچسپی نہیں۔ ریاست کے نوجوان روزگار کے بارے میں وال کریںتو ریاستی وزیر ہریش راؤ نے کیٹرنگ کا پیشہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔ جیون ریڈی نے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں حکومت کی رعایتوں کے ساتھ قائم کی گئی صنعتوں میں 85 فیصد ملازمتیں مقامی افراد کو مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے بیروزگاروں کے لئے ماہانہ الاؤنس کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی عمل آوری کا آغاز نہیں ہوا۔ تلنگانہ تحریک میں نوجوانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کیونکہ انہیں نئی ریاست میں روزگار کی امید تھی لیکن گزشتہ 6 برسوں میں نوجوانوںکو مایوسی ہوئی ہے۔