بجٹ میں تلنگانہ نظر انداز ، ریاستی حکومت کی خاموشی معنیٰ خیز!ز

   


پارٹی قائدین کو بھی میڈیا میں ردعمل کے اظہار سے گریز کی ہدایت
حیدرآباد۔ حکومت تلنگانہ نے مرکزی بجٹ پر مکمل خاموشی اختیار کی ہے اور حکومت ہی نہیں بلکہ تلنگانہ راشٹرسمیتی کی جانب سے بھی مرکزی حکومت کی جانب سے بجٹ کے معاملہ میں ریاست تلنگانہ کو نظراندازکئے جانے پر منظم خاموشی اختیار کی گئی ہے ۔چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ جو کہ فارم ہاؤز میں ہیں انہوں نے بجٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیںکیا جبکہ ریاستی وزیر فینانس مسٹر ہریش راؤاور ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما راؤ نے بھی اس مسئلہ پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔تلنگانہ راشٹرسمیتی کی جانب سے ہمیشہ ریاست کے مفادات کے متعلق کسی بھی طرح کی مفاہمت نہ کرنے کے علاوہ ریاست کے مفادات کے تحفظ کیلئے جدوجہد کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے بجٹ میں تلنگانہ کو پوری طرح سے نظر انداز کئے جانے کے باوجود ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا او رنہ ہی مرکزی حکومت کو تلنگانہ کو نظر انداز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے بلکہ تلنگانہ راشٹر سمیتی قائدین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بجٹ کے معاملہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت سے گریز کریں اور خاموش کی کو ترجیح دیں۔ریاست تلنگانہ کو مرکزی بجٹ برائے سال 2021-22 میں نظر انداز کئے جانے پر پر تلنگانہ راشٹر سمیتی کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا جا رہاہے اور کہا جار ہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اختیار کی جانے والی یہ خاموشی ناقابل فہم ہے کیونکہ بجٹ میں نظر انداز کئے جانے پر حکومت کی جانب سے جو موقف اختیار کیا جانا تھا وہ نہیں کیا گیا اور پارٹی کی جانب سے ردعمل ظاہر نہ کئے جانے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ ایک منظم فیصلہ ہے۔بجٹ کی تقریر اور بجٹ ٹیبل کئے جانے کے بعد پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے بجٹ پر ردعمل ظاہر کیا گیا لیکن تلنگانہ راشٹر سمیتی کے ارکان پارلیمان کی جانب سے بھی بجٹ پر کسی بھی طرح کی رائے ظاہر نہیں کی گئی ہے اور دریافت کرنے پر اس بات کی اطلاع موصول ہورہی ہے کہ ریاستی حکومت بالخصوص چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی ہدایت کے مطابق تمام ٹی آر ایس قائدین اور وزراء نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔تلنگانہ راشٹر سمیتی اور حکومت تلنگانہ کی جانب سے بجٹ میں نظر انداز کئے جانے کے باوجود اختیار کی جانے والی خاموشی کو کئی نظریات کے ساتھ دیکھا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ٹی آر ایس کی بجٹ پر اختیار کردہ خاموشی ٹی آرایس اور بی جے پی میں اتحاد کا ثبوت ہے لیکن ٹی آر ایس ذرائع اس بات سے انکار کر رہے ہیں۔