بجٹ میں کیا ہوا سستا اور کیا ہوا مہنگا؟

   

روزمرہ استعمال والی اشیاء پر جی ایس ٹی کیوں؟ پرینکا گاندھی

نئی دہلی :مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ہفتہ کو عام بجٹ پیش کیا۔ ایک طرف جہاں کسان کریڈٹ کارڈ کی لِمٹ 3 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے تک کر دی ہے، وہیں صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کے لیے کینسر سمیت دیگر سنگین امراض کی 36 دوائیں بھی سستی کر دی ہیں۔ ساتھ ہی کے پی ایم جی نے تمام ضلعی اسپتالوں میں کینسر سنٹر قائم کرنے کے منصوبے کی حمایت بھی کی ہے۔ یہ منصوبہ کینسر مریضوں کو اچھی صحت کی خدمات فراہم کرنے کی جانب ایک بہترین قدم ہے۔ان تمام اعلانات کے باوجود روزمرہ استعمال ہونے والی اشیاء پر عوام کو راحت نہیں ملی ہے۔ کانگریس قائد ھرینکا گاندھی نے اس پر سوال ٹھایا ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ پر کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت روزمرہ میں استعمال ہونے والی اشیاء پر اب بھی جی ایس ٹی لے رہی ہے۔ پرینکا گاندھی نے دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی حکومت آپ سے ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی لے رہی ہے: ٹوتھ پیسٹ پر جی ایس ٹی، برش پر جی ایس ٹی، مکھن پر جی ایس ٹی، کپڑوں پر جی ایس ٹی، پینسل پر جی ایس ٹی اور کتابوں پر جی ایس ٹی۔‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ’’وہیں پٹرول۔ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ عوام ہر طرف سے ٹیکس سے گِھری ہوئی ہے اور اس کے عوض میں اسے صرف شیش محل، راج محل اور اڈانی۔امبانی دکھائے جاتے ہیں۔