بجٹ 2020 میں کیا ہوگا

   

قومی شاہراہوں اور بندرگاہوں کو فروغ دینے خصوصی پراجکٹس متوقع
بھارت مالا اور ساگر مالا پراجکٹس کو آگے بڑھانے کا امکان
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : ملک میں صورتحال سنگین دکھائی دیتی ہے اور اس کے لیے پچھلے 6 برسوں کے دوران مودی اور ان کی حکومت نے جو کچھ اقدامات کئے اور سیاہ قوانین متعارف کروائے ہیں اسے ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے ۔ عالمی اقتصادی تنظیموں نے واضح طور پر ہندوستان کی معیشت کے کمزور ہونے اور گراوٹ کی جانب رواں دواں ہونے کے بارے میں کہدیا ہے ۔ ایسے میں یکم فروری کو پیش کیے جانے والا مودی حکومت کا بجٹ کافی اہمیت رکھتا ہے ۔ حکومت کے بارے میں ماہرین اقتصادیات بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ معیشت کمزور ہورہی ہے اور مودی حکومت کے پاس اہم پراجکٹس کی تکمیل کے لیے فنڈس کی قلت پائی جاتی ہے ۔ جہاں تک ہمارے ملک کا سوال ہے حمل و نقل کے ذرائعوں میں بہتری وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔ ساتھ ہی مہنگائی پر قابو پانا بھی ضروری ہے ۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق مجوزہ بجٹ میں اگر حکومت انفراسٹرکچر بالخصوص حمل و نقل اور سڑکوں کی تعمیر سے متعلق پراجکٹس پر عمل آوری کو یقینی بناتی ہے تو ملک کا فائدہ ہوسکتا ہے ۔ اس سلسلہ میں ان ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر فینانس نرملا سیتارامن کی جانب سے پیش کئے جانے والے بجٹ میں حکومت پردھان منتری گرام سڑک یوجنا ، صنعتی راہدایوں ، سامان پہنچانے والی راہداریوں ، جل مارگ وکاس اور اڑان جیسی اسکیمات کے ذریعہ شاہراہوں کو جوڑنے پر زیادہ توجہ مرکوز کرے گی ۔ اسی طرح بھارت مالا اور ساگرمالا پر عمل آوری کو بھی یقینی بنایا جائے گا کیوں کہ حکومت نے ان پراجکٹس کو کافی اہمیت کے حامل بتایا ہے ۔ جہاں تک بھارت مالا پراجکٹ کا سوال ہے اس سے قومی سطح پر سڑکوں کی راہداریوں اور قومی شاہراوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی جب کہ ساگر مالا بندرگاہوں کو مربوط کرنے انہیں عصری بنانے اور بندرگاہوں سے مربوط صنعتیانے کے عمل میں معاون ثابت ہوگا ۔۔