بحرین اور شام کا ایک دوسرے کی ہوائی پٹی استعمال کرنے سے اتفاق

   

یو اے ای اور بحرین کے سفارتخانوں کی دمشق میں دوبارہ کشادگی
دمشق ۔ 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کم) شام کی حکومت نے ہوائیہ کے شعبہ کی سب سے بڑی علاقائی اور ایرلائن قطر ایرویز کو 2 سال تک شام کی ہوائی پٹی سے دور رکھنے کے بعد اس کے مسافر بردار طیاروں کو شام پر سے پرواز کرنے کی اجازت دینے سے اتفاق کیا۔ وزارت حمل و نقل کے اواخر میں اپنے ایک بیان میں بتایا کہ اس کے وزیر علی حمود نے قطر ایرویز کو شام کی ہوائی پٹی عبور کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ قطر کی ہوائیہ کے سیول حکام نے اس کی درخواست کی تھی جس اساس پر اسے اجازت دی گئی۔ بہت سی ایرلائنوں نے شام کی جنگ چھڑجانے کے بعد 2011ء میں شام پر سے اپنی پروازوں کو مسدود کردیا تھا مگر حالیہ دنوں میں شام کا تنازعہ رفتہ رفتہ کم ہونے لگا جب سرکاری افواج نے روس فوج کی مدد سے باغیوں اور جہادیوں کے مقابلے میں پیشقدمی کرنی شروع کی۔ دونوں فریقوں کی رضامندی سے یہ معاہدہ عمل میں آیا جہاں شام کی سیریئن ایر قطر کی ہوائی پٹی میں داخل ہوگئی وہیں دوحہ میں اس کی پروازیں شام کی جنگ کے دوران کبھی روکی نہیں گئیں۔ شام کی ہوائی پٹی کے استعمال سے شام کی آمدنی میں زبردست اضافہ ہوگا اور اسے نقدی کی جو شدید ضرورت ہے وہ بھی اس کی حکومت کے فائدے کیلئے حاصل ہوگی۔ شام کو نومبر 2011ء میں عرب لیگ کی رکنیت سے معطل کردیا گیا تھا اور شام کے صدر بشارالاسد کی سیاسی موت کی بہت سی مقامی طاقتیں شرط لگارہی تھیں مگر اب بشارالاسد کی حکومت کا شام کے تقریباً 60 فیصد حصہ پر قبضہ ہے۔ خلیج کے دیگر ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اپنے سفارتخانے دمشق میں دوبارہ کھول دیئے ہیں۔