بخار میں تپتی تین سالہ لڑکی کو فوجی ’ میجر ‘ نے فوری ہاسپٹل پہونچایا

   

والدین نشہ میں تھے ۔ میجر سشانک بچی کی مزاج پرسی کیلئے خود دواخانہ بھی پہونچے ۔ عوام کی جانب سے ستائش
حیدرآباد 30 اپریل : ( سیاست نیوز ) : فوج اور فوجیوں کے متعلق ایک عام فہم خیال پایا جاتا ہے کہ فوجی بڑے سخت اور ڈسپلن کے پابند ہوتے ہیں لیکن پرانے شہر میں پیش آئے ایک واقعہ نے یہ ثابت کردیا کہ فوجی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ انسانیت اور شہریوں کو ہمدردی و خدمت کا جذبہ بھی رکھتے ہیں ۔ آج کے مصروف ترین دور میں پڑوسیوں کی پریشانیوں سے لا علم افراد کی اکثریت ہے ۔ ایسے دور میں بھی بے یار و مددگار افراد کا جذبہ رکھنے والوں کی کمی نہیں ۔ ایک آرمی عہدیدار نے انسانیت کے ناطہ ہمدردی کے جذبہ سے تیز بخار میں تڑپتی بلکتی شیرخوار بچی کو سہارا دیا ۔ اس بچی کو نہ صرف ہاسپٹل پہونچایا بلکہ بچی کی کیفیت کیلئے خود ہاسپٹل پہونچکر ڈاکٹروں سے بات کی ۔ ڈی ایم آر ایل میں برسر کار آرمی عہدیدار میجر ششانک سریواستو نے انسانیت دوستی کی مثال قائم کرکے شہریوں کا دل جیت لیا ۔ پرانے شہر کے چندرائن گٹہ فلائی اوور کے نیچے ایک کمسن تین سالہ بچی کو بہن کے ساتھ دیکھ کر انہوں نے گاڑی روک دی اور بچی کے متعلق دریافت کیا ۔ میجر ششانک روزانہ اسی راستہ سے گذرتے ہیں ۔ آج انہوں نے دیکھا کہ ایک بچی اپنی چھوٹی بہن کو گود میں لیے جارہی ہے بچی کی حالت میجر سے دیکھی نہ گئی اور انہوں نے گاڑی کو سڑک کنارے روک دیا اور بچی کے متعلق دریافت کیا ۔ ایک جوڑا جو نشہ میں تھا ان کے تین بچے بھی ان کے ساتھ تھے ۔ جن میں ایک لڑکی اپنی بہن کو گردن کے بل ڈھکیل رہی تھی میجر نے لڑکی کی جانچ کی جو سخت بخار میں تھی ۔ اس نے والدین سے بات کرنے کی کوشش کی جو نشہ میں تھے ۔ میجر نے فورا پولیس چندرائن گٹہ سے رابطہ کیا اور اپنی شناخت بتاکر پولیس کے ذریعہ ایمبولنس کو طلب کیا اور بچی کو ہاسپٹل منتقل کروایا ۔ میجر نے بچی کو تیز بخار میں دیکھ کر اس کو اپنی گود میں اٹھالیا اس کی والدہ ایمبولنس میں بیٹھنے کی حالت میں بھی نہیں تھی ۔ میجر نے بچی کو نیلوفر ہاسپٹل منتقل کردیا اور خود ہاسپٹل پہونچے اور این آئی سی یو میں لڑکی کی صحت کے متعلق دریافت کیا اور ڈاکٹروں کو بچی کی صحت پر خاص توجہ دینے کی درخواست کی ۔ میجر ششانک سریواستو نے سیاست نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بچی کی حالت تشویشناک تھی لیکن اس کا علاج جاری ہے ۔ میجر نے توقع ظاہر کی کہ بچی کی صحت میں بہتری آئے گی ۔ میجر ششانک آرمی سے وابستہ ہیں اور وہ خود میڈیکل آفیسر ہیں۔ میجر کی انسانیت دوستی کی مقامی عوام نے ستائش کی اور میجر کے ساتھ تصویر کشی بھی کی۔ عوام نے ان مناظر اور آرمی عہدیدار کے اقدام اور جذبہ کی سراہنا کی ۔ میجر کا تعلق حیدرآباد سے ہے ۔۔ ع