براؤن یونیورسٹی کی ڈاکٹر امریکی جج کے حکم کے باوجود ملک بدر

   

Ferty9 Clinic

واشنگٹن: رہوڈ آئی لینڈ کی ایک ڈاکٹر جو براؤن یونیورسٹی کے میڈیکل سکول میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، کو لبنان ملک بدر کر دیا گیا ہے حالانکہ عدالتی کاغذات کے مطابق ایک جج نے امریکی ویزا کی حامل کو ملک سے فوراً نکالنے کا حکم روک دیا تھا۔چونتیس سالہ ڈاکٹر راشا علویہ کی بے دخلی پیر کو بوسٹن میں ایک وفاقی جج کے سامنے ہونے والی سماعت کا مرکز ہے جنہوں نے اتوار کو اس بارے میں معلومات کا مطالبہ کیا کہ آیا امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن نے “دانستہ” ان کے حکم کی نافرمانی کی۔ ڈیموکریٹک صدر براک اوباما کے مقرر کردہ امریکی ڈسٹرکٹ جج لیو سوروکین نے کہا کہ انہیں علویہ کی جانب سے کام کرنے والے ایک وکیل سے واقعات کی “تفصیلی اور مخصوص” ترتیب موصول ہوئی ہے جس میں اس بارے میں “سنگین الزامات” ہیں کہ آیا ان کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی۔ایجنسی نے علویہ کی ملک بدری کی وجہ نہیں بتائی۔ لیکن ان کا اخراج اس وقت ہوا جب ریپبلکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے سرحد عبور کرنے پر تیزی سے پابندی لگانے اور امیگریشن گرفتاریاں تیز کرنے کی کوشش کی ہے۔سی بی پی کے ایک ترجمان ہلٹن بیکہم نے ایک بیان میں کہا کہ تارکینِ وطن کو ملک میں داخلے کا جواز پیش کرنے کا بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے اور ایجنسی کے افسران “خطرات کی شناخت اور انہیں روکنے کے لیے سخت پروٹوکول کی پابندی کرتے ہیں۔”پروویڈنس میں رہائش پذیر لبنانی شہری علویہ کی کزن یارا شہاب کی جانب سے دائر کردہ مقدمے کے مطابق وہ رشتہ داروں سے ملنے کے لیے لبنان گئی ہوئی تھیں جہاں سے واپسی پر انہیں جمعرات کو بوسٹن کے لوگان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا گیا۔