حیدرآباد۔/27 جون، ( سیاست نیوز) رقمی معاملات میں برادر نسبتی کا قتل کرنے والے بہنوئی اور اس کے ساتھی کو میڑچل پولیس نے گرفتارکرلیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق 28 سالہ شیخ صلاح الدین ساکن صنعت نگر اور 59 سالہ محمد کلیم ساکن راجو کالونی بالا نگر کو گرفتارکرلیا گیا ہے جنہوں نے محمد یونس کا قتل کرنے کے بعد نعش کو شطاری گوڑہ تالاب میں پھینک دیا تھا۔ 12 اپریل کو ایک شہری کی شکایت پر پولیس نے کارروائی کی تھی اور ابتدائی تحقیقات میں اس شخص کی شناخت کے اقدامات کئے گئے جو کافی مشکل تھا۔ میڑچل پولیس نے اس کیس پر غیر معمولی محنت کرتے ہوئے مقتول اور قاتلوں کی شناخت کرلی۔ پولیس کے مطابق مقتول یوسف اور قاتل صلاح الدین کے درمیان 8 سال سے دوستی تھی۔ گاڑی کی خرید و فروخت سے شروع ہوئی دوستی بعد میں رشتہ داری میں بدل گئی اور صلاح الدین نے یوسف کی بہن سے دوسری شادی کرلی۔ اس درمیان دونوں میں رقمی لین دین کے معاملات اور بڑھ گئے اور یوسف صلاح الدین کو 5 لاکھ روپئے کا قرض ادا شدنی تھا۔ اس بات پر صلاح الدین زور دے رہا تھا کہ یوسف جلد از جلد قرض ادا کرے لیکن مقتول نے قرض کی ادائیگی کے بجائے اس کے بہنوئی کو دھمکانا شروع کردیا اور اس بات سے خوف کا شکار صلاح الدین نے اس کے ساتھی کلیم کی مدد لی اور اپریل کے مہینے میں یوسف کا قتل کرنے کے بعد اس کی نعش کو جلادیا اور شطاری گوڑہ تالاب میں پھینک دیا تھا ۔ پولیس میڑچل نے تحقیقات کے بعد قاتلوں کو گرفتار کرلیا۔