حیدرآباد ۔ 24 جنوری (سیاست نیوز) شادی کے نام پر لڑکی کو فروخت کرنے والے بردہ فروش کے ایک ریاکٹ کو شی ٹیم رچہ کنڈہ اور بالا پور پولیس نے بے نقاب کردیا۔ 9 افراد بشمول 7 خواتین کو گرفتار کرلیا جن میں لڑکی کی والدہ بھی شامل ہے۔ پولیس نے 61 سالہ سید الطاف علی ساکن ممبئی، 37 سالہ عقیل احمد ساکن شاہین نگر، 25 سالہ زرینہ بیگم ساکن ایرہ کنٹہ، 38 سالہ شبانہ بیگم ساکن نواب صاحب کنٹہ، 45 سالہ شمیم سلطانہ ساکن نواب صاحب کنٹہ، 40 سالہ نسرین بیگم ساکن بنڈلہ گوڑہ، 72 سالہ زاہد بی ساکن ایرہ کنٹہ، 37 سالہ عرشیہ بیگم ساکن بنڈلہ گوڑہ جو لڑکی کی والدہ بتائی گئی ہے اور 65 سالہ چاند سلطانہ ساکن نوری نگر کو گرفتار کرلیا۔ ممبئی کے ساکن الطاف اور عقیل احمد کی دوستی تھی۔ 6 سال قبل الطاف کا طلاق ہو چکا تھا جس نے عقیل سے اپنی پریشانی بیان کی۔ عقیل نے دیگر گرفتار خواتین لڑکی کی والدہ اور رشتہ دار کو چھوڑ کر جو درمیانی خواتین یعنی ان کے ہمراہ منصوبہ تیار کیا اور لڑکی کو 5 لاکھ روپے میں فروخت کرنا طے پایا۔ تین ماہ قبل ہی لڑکی کو خریدنے کے لئے الطاف حیدرآباد آیا تھا۔ بات چیت زرینہ کے گھر پر تھی۔ سودہ طے نہ ہونے کے سبب الطاف ممبئی چلا گیا۔ چند ہفتہ قبل لڑکی کی والدہ کے بھائی حادثہ میں زخمی ہوگیا اور علاج کے لئے درکار بھاری رقم کی خاطر اس خاتون نے لڑکی کو فروخت کرنے پر رضامندی ظاہر کی اور سودہ ہونے والا تھا کہ عین وقت شی ٹیم اور بالا پور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تمام کو گرفتار کرلیا اور انہیں عدالتی تحویل میں دے دیا۔ ع