برسات سے ہاٹی ٹیک سٹی میں ٹرافک مسائل

   

Ferty9 Clinic

کمپنیوں کے اوقات میں تبدیلی مسترد
حیدرآباد ۔26 جون (سیاست نیوز) گزشتہ جمعہ حیدرآباد میں مانسون کی پہلی بارش ہوئی تھی جو کہ تیز رفتار ہونے کے ساتھ جہاں موسم گرما کی وجہ سے پریشان عوام کے لئے راحت کا سامان بنی تو دوسری جانب ہائی ٹیک سٹی جو کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مرکز ہے وہاں بارش کے پانی سے ٹریفک کے سنگین مسائل کا عوام کو سامنا کرنا پڑا اور آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو اپنے گھروں کی واپسی کے لیے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو بارش کے پانی سے ٹریفک جام کے مسائل سے بچانے کے لیے لئے جی ایچ ایم سی اور آئی ٹی کمپنیوں کے ارباب مجاز کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ موسم برسات کے دوران آئی ٹی کمپنیوں کے اوقات کار میں تبدیلی لائی جائے لیکن دوسری جانب چونکہ آئی ٹی کمپنیوں کا کاروبار دنیا کے دیگر ممالک سے ہوتا ہے اور ممالک کے درمیان وقت کے فرق کی وجہ سے حیدرآباد کی آئی ٹی کمپنیاں اپنے اوقات تبدیل نہیں کر سکتے لہذا جی ایچ ایم سی کی جانب سے تجویز کردہ اس مشورے کو فی الحال برف دان کی نذر کر دیا گیا ہے۔ یہاں اس حقیقت کا تذکرہ بھی اہمیت کا حامل ہے کہ گزشتہ جمعہ کو شام 4 بجے تا 6 بجے کے درمیان جو تیز رفتار بارش ہوئی تھی اس کی وجہ سے ہائی ٹیک سٹی کے بیشتر علاقوں میں پانی گھٹنوں سے اونچا جمع ہو گیا تھا اور کئی راستے مکمل بند ہوگئے تھے جس کی وجہ سے گھنٹوں ٹرافک جام کا مسئلہ رہا اور ہزاروں آئی ٹی ملازمین کو اپنے گھروں کی واپسی کے لیے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ موسم برسات میں آئندہ اس طرح کی مشکلات سے آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو محفوظ رکھنے کے لئے جی ایچ ایم سی اور کمپنیوں کے ارباب مجاز کے درمیان جو اجلاس منعقد ہوا اس میں نہ صرف مسائل سے ملازمین کو محفوظ رکھنے پر تبادلہ خیال ہوا بلکہ دیگر امور پر مذاکرات بھی ہوئے۔علاوہ ازیں ایک اور اجلاس 27 جون کو منعقد ہونے والا ہے ، جس میں جی ایچ ایم سی کے ارباب مجاز کے علاوہ آئی ٹی کمپنیوں کے کئی اہم عہدیدار شرکت کرنے والے ہیں اور اس اجلاس میں کئی پالیسیاں نافذالعمل لائی جا سکتی ہیں ۔