برطانوی وزیر اعظم لز ٹروس6 ہفتوں بعد عہدہ سے مستعفی

,

   

مکتوب استعفیٰ بادشاہ چارلس سوم کو بھیج دیا‘آئندہ ہفتہ جانشین کا انتخاب متوقع

لندن: برطانیہ کی وزیراعظم لز ٹروس نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ بادشاہ چارلس سوم کو بھیج دیا ہے۔وزیراعظم لز ٹروس نے اپنے جانشین کے انتخاب کے لیے آئندہ ہفتے کے اختتام تک الیکشن کرانے کا اعلان کیا۔ میڈیاکے مطابق لز ٹروس کو وزیراعظم منتخب ہونے کے صرف چھ ہفتے کے بعد اس وقت مستعفی ہونا پڑا جب ان کے معاشی پروگرام نے مارکیٹ میں ہلچل مچا دی اور ان کی کنزرویٹیو پارٹی کو تقسیم کردیا۔10 ڈاؤننگ سٹریٹ کے باہر گفتگو کرتے ہیوئے لز ٹروس نے تسلیم کیا کہ ’وہ پارٹی قیادت کے انتخاب کے دوران کیے گئے وعدوں کو پورا نہیں کرسکیں۔‘لز ٹرس نے اعلان کیا کہ ’قیادت کے انتخاب کے لیے الیکشن آئندہ ہفتے کے دوران مکمل کیا جائے گا۔‘’میں تسلیم کرتی ہوں کہ موجودہ حالات میں مجھے جس مینڈیٹ کے ساتھ منتخب کیا گیا تھا تاہم میں اس کے مطابق ذمہ داری پوری نہیں کر سکے۔‘انہوں نے بادشاہ چارلس سوم سے بات کی اور بتایا کہ وہ کنزرویٹیو پارٹی کی قیادت سے مستعفی ہورہی ہیں۔‘لز ٹروس نے بتایا کہ ’آج صبح انہوں نے 1922 کمیٹی کے سربراہ گراہم بریڈی سے ملاقات کی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ہفتے کے دوران قیادت کے انتخاب کے لیے الیکشن مکمل کیا جائے گا۔‘’اس سے ہم اپنے معاشی منصوبوں پر عمل درآمد اور ملک کے معاشی استحکام اور قومی سلامتی کو یقینی بناسکیں گے۔ برطانیہ کی تاریخ میںسب سے کم عرصہ تک لزٹروس وزیراعظم کے عہدہ پر رہی ہیں ۔ ان کے متبادل کا/28 اکٹوبر کو انتخاب ہوگا ۔ کنزرویٹیو پارٹی کے ارکان اس میں حصہ لینے کیلئے اپنی نامزدگی داخل کرسکتے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندوستانی نژاد رشی سونک برطانیہ کے آئندہ وزیراعظم کیلئے پسندیدہ امیدوار سمجھے جاتے ہیں ۔ بورس جانسن کے بھی اس مقابلہ میں حصہ لینے کا امکان ہے ۔ قبل ازیں برطانیہ میں ایک بار پھر سیاسی بحران اُس وقت بڑھنے لگا جب وزیر خزانہ کے بعد وزیر داخلہ بھی مستعفی ہوگئیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ سویلا بریورمین کو مینیسٹیریل کوڈ کی خلاف ورزی پر عہدے سے برطرف کیا گیا۔
وزیراعظم لز ٹرس نے سویلا بریورمین کی جگہ پر گرانٹ شاپس کو نیا وزیر داخلہ بنا دیا ۔ ادھر برطانوی پارلیمنٹ میں فریکنگ مسئلہ پر قرارداد پر ووٹنگ کے دوران بھی ہنگامہ آرائی ہوئی۔ اس معاملے پر حکومت کی چیف وہپ وینڈی مورٹن اور ڈپٹی وہپ کریگ ویٹاکر نے بھی استعفیٰ دے دیا۔ وزیر داخلہ سویلا بریورمین کے استعفیٰ کے بعد وزیر اعظم لز ٹرس کی بقا کے امکانات پر مزید شکوک پیدا ہو گئے تھے ۔