لندن: وزیر اعظم بورس جانسن کو ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) کی سپلائی کی قلت کے بارے میں متنبہ کرنے والے ایک برطانوی مسلمان ڈاکٹر کوویڈ 19 کی وجہ سے انتقال کر گئے۔
عبدالمعبود چودھری جو اصل میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے ایک لوکم یورولوجسٹ تھے جنہوں نے مشرقی لندن کے ہومرٹن ہسپتال میں کام کیا تھا ، کوروناوائرس کے مثبت معائنہ کے بعد رومفورڈ کے کوئینز اسپتال میں تین ہفتوں کے بعد انتقال کر گئے۔
53 سالہ چودھری نے 18 مارچ کو وزیر اعظم بورس جانسن کو اپنے پیغام میں انھیں بتایا کہ صحت سے متعلق کارکن مریضوں سے براہ راست رابطے میں ہیں فوری طور پر زیادہ پی پی ای کی ضرورت ہے۔
گذشتہ ماہ فیس بک پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر چودھری نے لکھا: “محترم اور قابل احترام وزیر اعظم بورس جانسن۔ براہ کرم برطانیہ میں ہر این ایچ ایس (ہیلتھ ورکر )کے لئے فوری طور پر ذاتی حفاظتی آلات [پی پی ای] کو یقینی بنائیں۔ یاد رکھیں کہ ہم ڈاکٹر / نرس / ایچ سی اے / منسلک صحت کارکنان ہوسکتے ہیں جو مریضوں سے براہ راست رابطے میں ہیں لیکن ہم انسان بھی ہیں جو اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ اس دنیا کی بیماری میں آزاد رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوگ ہماری خدمات کو سراہتے ہیں اور ہماری فائدہ مند ملازمتوں کے لئے ہمیں سلام پیش کرتے ہیں جو کہ بہت متاثر کن ہے ، لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں اس عالمی تباہی میں اپنی اور اپنے کنبہ کی حفاظت کرنی ہوگی۔
ان کے 18 سالہ بیٹے انتصار چودھری نے کہا: “میرے والد غلط بات کی نشاندہی کرنے سے نہیں گھبراتے تھے، چونکہ انہوں نے لوگوں کی پرواہ کی انہوں نے اپنے ساتھی کارکنوں ، اپنے ساتھیوں ، اپنے کنبہ کے بارے میں پرواہ کیا ، انہوں نے ان لوگوں کی بھی پرواہ کی جن سے وہ کبھی نہیں ملے تھے۔
انہوں نے ہر ایک کی پرواہ کی اور وہ محبت اور شفقت جو اس نے ہر ایک سے حاصل کی اس کی زندگی کے ہر پہلو میں وسعت ہے۔ وہ ہیرو ہے۔