لندن۔21؍ستمبر ( ایجنسیز ) برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کرلیا۔برطانوی وزیراعظم کیئراسٹارمر کا کہنا ہے کہ دو ریاستی حل کی امید مدھم ہو رہی ہے لیکن ہم اس چراغ کو بجھنے نہیں دے سکتے، حماس کا کوئی مستقبل نہیں، حکومت میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔ایکس پر جاری اپنے بیان میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کیلئے امن اور دوریاستی حل کی امید کو زندہ رکھنے کے لیے برطانیہ فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کررہاہے۔یادرہے کہ برطانیہ نے جولائی میں اسرائیل کو الٹی میٹم دیا تھا کہا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے اقدامات نہیں کرتا تو برطانیہ ستمبر میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلے گا۔کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ آج کینیڈا فلسطین کو ایک ریاست مانتا ہے۔ موجودہ اسرائیلی حکومت فلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے، دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کا راستہ ہے۔ کینیڈا نے فلسطین کی حمایت انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی بنیاد پر کی۔مارک کارنی نے کہا کہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں کی تعمیر اور تشدد امن کیلئے خطرہ ہے، حماس کا مستقبل میں فلسطینی حکومت میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے کروائی گئی یقین دہانیوں پر عمل ہونے کے بعد فلسطین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے اور سفارتخانے کھولنے جیسے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
امریکی عوام کی اسرائیل سے دوری
فلسطینی ریاست کی حمایت میں اضافہ
غزہ(یو این آئی )جیسے جیسے غزہ کی بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر عالمی سطح پر تشویش بڑھتی جا رہی ہے ، ویسے ویسے امریکہ میں بھی عوامی رائے اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے خلاف ہوتی جا رہی ہے ۔ ایک تازہ عوامی سروے کے مطابق اب نصف سے زیادہ امریکی شہریوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حد سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا ہے ۔ ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) اور نارک سینٹر برائے پبلک افیئرز ریسرچ کے تازہ سروے میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً50 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ اسرائیلی ردعمل بہت زیادہ ہے ، جبکہ نومبر 2023 میں یہی رائے 40 فیصد افراد کی تھی۔ یہ اضافہ نہ صرف ڈیموکریٹس بلکہ ریپبلکنز اور آزاد خیال افراد کے حلقے میں بھی دیکھا گیا ہے ۔ ڈیموکریٹس میں یہ شرح 58 فیصد سے بڑھ کر 70 فیصد تک پہنچ چکی ہے ۔