برطانیہ ، فرانس اور کینیڈا کا فلسطین کو اجتماعی طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ

   

پیرس، 21 مئی (یواین آئی) فرانسیسی وزیراعظم فرانسوا بایرو نے اعلان کیا ہے کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں اور یہ اقدام اب نہیں رکے گا۔انہوں نے فرانسیسی قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ تین بڑی طاقتوں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے مل کر غزہ میں جاری حالات کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے اور وہ فلسطینی ریاست کو اجتماعی طور پر تسلیم کریں گے “۔ انہوں نے مزید کہا: “یہ اقدام جو شروع ہو چکا ہے ، اب رکے گا نہیں بلکہ مکمل کیا جائے گا۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ان کا یہ بیان اُس سوال کے جواب میں آیا جو بائیں بازو کی جماعت “فرانس انبوئے ” کی رہنما ماتیلد بانو نے کیا تھا۔ انہوں نے اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا تھا کہ “کیا آپ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جب کہ اب وہاں فلسطینی ہی باقی نہیں بچے ؟۔فرانسیسی صدر عمانویل میکروں، برطانوی وزیراعظم کئیر سٹارمر اور کینیڈین مارک کارنی نے پیر کے روز خبردار کیا تھا کہ وہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے “قابل مذمت اقدامات” پر خاموش نہیں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل نے اپنا فوجی حملہ بند نہ کیا اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کی اجازت نہ دی، تو وہ “ٹھوس اقدامات” کریں گے ۔وزیراعظم بایرو جو دو ریاستی حل کے پر زور حامی ہیں نے کہا کہ”یہ مذمت اور بار بار کی جانے والی تنبیہات بالکل واضح ہیں۔ ان پر ہماری اخلاقی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے لیکن ہم یہ بھی نہیں بھول سکتے کہ اس المیے کا آغاز کہاں سے ہوا۔ اس دھماکے کا محرک حماس تھی، جس نے 7 اکتوبر کو قتل عام کا ارتکاب کیا”۔تاہم بایرو نے اس بات پر زور دیا کہ “غزہ میں جو حالات پیدا ہو چکے ہیں، وہ انسانی لحاظ سے ناقابل قبول ہیں”۔فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بایرو نے منگل کے روز ریڈیو “فرانس انٹر” سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیرس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے ، اور یہ اقدام فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں کے مفاد میں ہے ۔