برسیلز:برطانیہ اور یورپی یونین کے نمائندے برسلز میں برطانیہ کی یورپی یونین سے الگ ہونے کی آخری حتمی تاریخ سے پہلے تجارتی معاہدے پر اتفاق رائے کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور یورپی کمیشن کی صدر اْرسلا وان دیر لیین نے ہفتے کو اپنے مذاکرات کاروں سے بات چیت دوبارہ شروع کرنے کا کہا تھا۔خیال رہے کہ برطانیہ باضابطہ طور پر رواں سال 31 جنوری کو تقریباً نصف صدی بعد یورپی یونین سے الگ ہو گیا تھا۔ تاہم تجارت، بارڈر سیکیورٹی، امیگریشن اور دیگر معاملات طے کرنے کے لیے 31 دسمبر 2020 تک کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی تھی۔برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کا عمل اس سال کے آخری دن 31 دسمبر کو مکمل ہو جائے گا۔وزیر اعظم جانسن اور یورپی کمیشنر کی صدر نے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اگر حکومتی عمل داری، ماہی گیری اور یکساں مقابلے کے اصولوں پر اختلافات ختم نہ ہوئے تو تجارتی معاہدہ سود مند نہیں ہو گا۔ایک برطانوی مذاکرات نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ یہ مذاکرات کا فیصلہ کن دور ہو گا۔برطانیہ کی باضابطہ طور پر یورپی یونین سے 31 دسمبر کو علیحدگی سے قبل یورپ اور برطانیہ پر مشتمل دنیا کے سب سے بڑے تجارتی بلاک کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ رہے ہیں۔برطانیہ کے چیف مذاکرات کار ڈیوڈ فراسٹ نے اتوار کو برسلز پہنچنے پر ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اْن کی ٹیم معاہدے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔