برطانیہ سے منظورہ آکسفورڈ ویکسین سب سے سستی

,

   

اسٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن میں آسانی، 4 جنوری سے ٹیکہ اندازی مہم

لندن : برطانیہ دنیا کا سب سے پہلا ملک بن گیا ہے جس نے آسٹراجنیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈرگ فرم کی جانب سے تیار کردہ کوروناوائرس ویکسین کو منظوری دے دی ہے۔ اس ویکسین کو 4 جنوری سے روبہ عمل لایا جائے گا۔ یہ ویکسین نہ صرف دیگر ویکسینوں سے سستی ہے بلکہ اسے اسٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن میں بھی آسانی ہے۔ ویکسین کو عام ریفریجریٹر میں بھی رکھا جاسکتا ہے۔ فائزر، بائیواین ٹیک اور مودرنا جیابس ویکسین کے مقابل آکسفورڈ ویکسین سستی ہونے کے ساتھ ساتھ یہ مطلوب فریجنگ میں رکھنے کے قابل ہے۔ برطانوی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے میڈیسنس اینڈ ہیلتھ کیئر پراڈکٹ ریگولیٹر ایجنسیز کی سفارشات کو قبول کرلئے ہیں تاکہ آکسفورڈ یونیورسٹی، آسٹراجنیکا، کوویڈ۔19 ویکسین کو استعمال کیا جاسکے۔ برطانیہ ایسا پہلا ملک ہوگا جو 4 جنوری سے اس ویکسین کو استعمال کرے گا۔ ہیلتھ سکریٹری میاٹ ہینکوک نے کہا کہ کوروناوائرس کی نئی شکل کے خطرناک طور پر ابھرنے کے درمیان حکومت برطانیہ نے اس ویکسین کو منظوری دیدی ہے۔ سال 2020ء میں ہی اس وائرس کو ختم کرنے کی مہم شروع کرنے کی توقع ہے۔ برطانیہ اس وقت کوروناوائرس کی نئی شکل سے نمٹنے کی جدوجہد کررہا ہے۔ منگل کے دن اس وائرس سے متاثرہ 53,135 کیسیس سامنے آئے ہیں۔ زائد از 71000 افراد کا ٹسٹ پازیٹیو پایا گیا ہے۔