لندن: ایک سکھ ٹیکسی ڈرائیور کا الزام ہیکہ اسے برطانیہ کے مقام ریڈنگ میں ایک کسینو چار مسافروں کو اپنی گاڑی میں ان کے گھر لے جارہا تھا کہ اسے حملہ کا نشانہ بنایا گیا۔ 41 سالہ ونیت سنگھ نے کہا کہ مسافروں میں سے ایک شخص نے اس کی پگڑی نکالنے کی کوشش کی اور پوچھا کہ کیا تم طالبان ہو۔ ونیت دراصل موسیقی سکھانے کا جاب کیا کرتا تھا جو کوروناوائرس وبا کے سبب معطل ہوگیا۔ اس کے بعد اس نے ٹیکسی ڈرائیور کی حیثیت سے کام شروع کیا۔ نئے کام میں اسے پہلی مرتبہ ایسا تجربہ ہوا کہ مسافروں نے اس کو منفی شناخت دینے کی کوشش کی۔ سکھوں کو وقفہ وقفہ سے امریکہ میں بھی اس طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
