برطانیہ میں نوجوانوں میں میننجائٹس کے خطرہ میں اضافہ

   

لندن۔ یکم ؍ نومبر (یواین آئی) برطانیہ کی ہیلتھ سیکوریٹی ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے ) نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں بچے اور نوجوان بالخصوصیونیورسٹی کے طلبہ میں میننگوکوکل میننجائٹس اور سیپٹی سیمیا کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔جمعرات کے روزملک بھر میں مصدقہ کیسز میں نمایاں اضافے کے بعد یہ انتباہ سامنے آیا ہے ۔ ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق 2024-25 کے دوران 378 کیسز کی اطلاع ملی، جو پچھلے سال کے 340 کیسز کے مقابلے میں زیادہ تھے ۔ زیادہ تر متاثرین بچے اور نوجوان تھے ، جبکہ مین بی قسم90 فیصد کیسز میں نوزائیدہ بچوں میں اور 15 سے 19 سال کی عمر کے لوگوں میں پائی گئی۔ صحت حکام کے مطابق یونیورسٹی کے نئے طلبہ اجتماعی رہائش اور قریبی میل جول کے باعث زیادہ خطرے میں ہیں۔ بچوں اور نو عمر افراد میں ویکسینیشن کی شرح میں کمی نے خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے ۔ وزیر صحت ایشلے ڈالٹن نے اس حوالے سے کہا کہ یہ اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ میننجائٹس اب بھی بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے ۔انہوں نے والدین اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر ویکسین لگوائیں تاکہ اس بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ بر وقت حفاظتی ٹیکہ کاری اس مہلک بیماری سے حفاظت کرتی ہے ، جو صرف چند گھنٹے میں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے ۔