عوام کی حفاظت کیلئے ہر ممکنہ اور موثر اقدامات کئے گئے ، وزارت صحت کے جوائنٹ مانیٹرنگ گروپ کا اجلاس
نئی دہلی : مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے برطانیہ میں کورونا وائرس کی ایک اور شدید لہر کے بارے میں کہا کہ اس سے ہم لوگوں کو فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں کورونا کی آئی ہوئی نئی لہر سے ہندوستان پوری طرح واقف اور چوکس ہے لیکن یہ بات دھیان سے سنئے کہ کورونا کی اس لہر سے خوفزدہ ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ کینیڈا، سعودی عرب اور دیگر یوروپی ممالک نے برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر عارضی طور پر امتناع عائد کردیا ہے جس کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ وہ 70% سے زائد خطرناک ہے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ آپ لوگ تخیلی باتیں نہ کریں اور نہ ہی تخیلی صورتحال پر فکرمند ہوں۔ حکومت پوری طرح چوکس ہے۔ گزشتہ ایک سال میں جیسا کہ آپ لوگ جانتے ہیں، حکومت نے عوام کی حفاظت کیلئے ہر ممکنہ اور موثر اقدامات کئے۔ اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میں ایک بار پھر کہوں گا کہ آپ لوگوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہرش وردھن نے یہ بات ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ جہاں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا ہندوستان بھی برطانیہ کیلئے پروازوں پر امتناع عائد کرے گا؟ وزارت صحت نے اپنے جوائنٹ مانیٹرنگ گروپ کا ایک اجلاس بھی منعقد کیا جہاں کورونا وائرس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ ہرش وردھن کا بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی لہر پہلے سے زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیل رہی ہے۔ میں مرکزی حکومت سے خواہش کرتا ہوں کہ وہ برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر امتناع عائد کردے۔ نیا کورونا وائرس ستمبر میں جنوب مشرقی انگلینڈ میں دریافت ہوا تھا اور آہستہ آہستہ لندن تک پہنچ گیا تھا جس سے لوگ دوبارہ انفیکشن کا شکار ہونے لگے اور حکومت برطانیہ کی جانب سے تحدیدات عائد کرنے کا اشارہ ملتے ہی آنے والے تہوار کرسمس کی خوشیاں ماند پڑتی نظر آرہی ہیں۔ اتوار کے روز برطانوی وزیر صحت میٹ ہنکاک نے بتایا تھا کہ نیا وائرس قابو سے باہر ہے جبکہ وزیراعظم برطانیہ بورس جانسن نے ایک متضاد بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ نئے کورونا سے شدید طور پر متاثر ہونے کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ برطانیہ کے علاوہ اٹلی میں نئے کورونا کا ایک مریض پایا گیا ہے جس نے حال ہی میں برطانیہ کا سفر کیا تھا اور وہاں وائرس سے متاثر ہوکر اٹلی پہنچا تھا۔ اس نئی صورتحال نے ماہرین صحت کو بھی فکرمند کردیا ہے کیونکہ کورونا وائرس کے ویکسین دینے کا سلسلہ برطانیہ اور امریکہ میں شروع کیا گیا ہے اور یہ اُمیدیں کی جانے لگی ہیں کہ دنیا کورونا وائرس سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا پالے گی۔ اب تک دنیا میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 16.9 لاکھ ہوچکی ہے۔