برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم ۔ 16 کی تاریخ میں پہلی بار خاتون سربراہ کا تقرر

   

لندن۔ 16 جون (ایجنسیز) برطانیہ نے اپنی خفیہ ایجنسی ایم ۔ 16 (سیکریٹ انٹیلیجنس سروس) کی سربراہی کے لیے پہلی بار ایک خاتون کو مقرر کر کے تاریخ رقم کر دی۔ وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر نے پیر کے روز اعلان کیا کہ بلیز میٹروویلی کو ایم ۔ 16 کی 18ویں چیف بنایا گیا ہے، جو اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون ہوں گی۔ 47 سالہ بلیز میٹروویلی 1999 میں ایم ۔ 16 میں شامل ہوئیں، اور اس وقت ادارے میں ٹیکنالوجی اور جدت کے شعبہ کی ڈائریکٹر جنرل ’Q‘ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وہ رواں سال کے آخر میں موجودہ چیف سر رچرڈ مور کی جگہ عہدہ سنبھالیں گی۔ وزیراعظم اسٹارمر نے اس تقرری کو ’تاریخی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو اس وقت بے مثال نوعیت کے خطرات کا سامنا ہے ۔ چاہے وہ دشمن ممالک کے جاسوس جہاز ہوں یا ہمارے عوامی نظام کو ہدف بنانے والی سائبر سازشیں، ایم ۔ 16 کی قیادت اب پہلے سے زیادہ اہم ہے۔ ایم ۔ 16 کی قیادت سنبھالنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ ہماری خفیہ سروس برطانیہ اور اس کے عوام کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ ایم ۔ 16 کی بنیادی ذمہ داریاں دہشتگردی کی روک تھام، دشمن ریاستوں کی سرگرمیوں کا انسداد، اور سائبر سیکوریٹی کو بہتر بنانا شامل ہیں۔ چیف آف ایم ۔ 16 ، جسے عام طور پر C کہا جاتا ہے، واحد رکن ہوتا ہے جس کی شناخت عوامی طور پر ظاہر کی جاتی ہے اور وہ براہِ راست وزیرِ خارجہ کو جوابدہ ہوتا ہے۔ میٹروویلی اس سے پہلے ایم ۔ 15 (برطانیہ کی داخلی انٹیلیجنس ایجنسی) میں بھی ایک ڈائریکٹر کے طور پر فرائض انجام دے چکی ہیں اور انہوں نے اپنی تعلیم کیمبرج یونیورسٹی سے اینتھروپولوجی میں حاصل کی۔ ان کا زیادہ تر کیریئر مغربی ایشیا اور یورپ میں آپریشنل سرگرمیوں پر مشتمل رہا ہے۔ بلیز ایک نہایت قابل خفیہ افسر اور قائد ہیں اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ہماری سب سے نمایاں سوچ رکھنے والی شخصیت ہیں۔ ان کی تقرری میرے لیے باعث مسرت ہے۔